پبلک ٹرانسپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی پر پابندی، خلاف ورزی پر کارروائی کریں گے، چیف سیکرٹری بلوچستان
*کوئٹہ (بی این سی نیوز) چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا ہے کہ بس سانحے کی کمپنی مالکان کیخلاف مقدمہ درج کر کے مذکورہ بس کا روٹ پرمٹ منسوخ کر دیا گیا ہے، آنے والے وقت میں حادثات کا تدارک کر کے انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے ڈرائیونگ لائسنس کے سسٹم کو آن لائن اور مربوط بناتے ہوئے ٹریکر سسٹم کو فعال بنا کر سخت اقدامات کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی پبلک ٹرانسپورٹ میں سپلائی پر سختی سے پابندی ہوگی، پی ٹی اے اور آر ٹی اے موثر انتظامات کریگی، سیکرٹری ٹرانسپورٹ کی سربراہی میں قائم کمیٹی آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے ٹرانسپورٹروں کیساتھ ملکر حکمت عملی طے کریگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر سیکرٹری ٹرانسپورٹ عبدالصدیق مندوخیل، سیکرٹری اطلاعات و نشریات شفقات علی ،وزیراعلیٰ کے پریس سیکرٹری کامران اسد سمیت دیگر بھی موجود تھے ، چیف سیکرٹری بلوچستان کا کہنا تھا کہ لسبیلہ واقع انتہائی دلخراش تھا ، جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ، بس مالکان اور درائیوروں کی جانب سے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ایرانی ڈیزل سمگل کیا جاتاہے پولیس نے مرحوم ڈرائیور اور کمپنی مالک پر مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی مذکورہ بس کا روٹ پرمٹ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ خضدار سے حب تک موٹر وے پولیس کی موجودگی نہیںاس وجہ سے ان کی عدم موجودگی کے باعث ڈرائیور حضرات گاڑیاں احتیاط سے نہیں چلاتے ،دو سال قبل گاڑیوں کی سپیڈ کو کنٹرول کرنے کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ اور کمپنی کی گاڑیوں میں ٹریکر بھی لگائے تھے فوری طور پر ٹریکر کو فعال بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاکہ تیز رفتاری پر قابو پایا جا سکے اور ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے، ڈرائیونگ لائسنس کے عمل کو آن لائن کیا جا رہا ہے، اور اس عمل کو مزید سخت بنا رہے ہیں تاکہ درائیونگ لائسنس حاصل کرنےوالا اپنی قابلیت اور صلاحیت پر لائسنس حاصل کرسکے آئی جی پولیس بلوچستان آر ٹی اے اور پی ٹی اے کو ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے خصوصی ہدایت کر دی گئی ہے، اور پولیس کو ڈرائیونگ لائسنس کے مربوط اور موثر نظام کیلئے حکومت وسائل اور سہولیات فراہم کریگی،پولیس تحقیقات کر رہی ہے ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی ضرور ہوگی اور پبلک ٹرانسپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی پر سختی سے پابندی پر عمل کیا جائیگاتاکہ ایسے حادثات کی روک تھام کو ممکن بنا کر انسانی جان کے ضیاع کو روکا جا سکے، بس حادثے میں 41افراد جاں بحق ہوئے جبکہ تین کو زندہ بچا لیا گیا،انتظامیہ 40منٹ میں جائے وقوعہ پر پہنچی اور حکومت نے فوری طور پر واقع کا نوٹس لیا،ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے بس میں ایرانی تیل نہیں تھا ڈرائیور لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں جو حادثات کا سبب بنتی ہے خضدار سے حب تک موٹر وے پولیس کی تعیناتی ممکن بنائی جائے، حادثے کا شکار ہونےوالی بس کا ٹریکر بھی غیر فعال تھا اسکی تحقیقات ہو رہی ہے۔*
