موجودہ آئینی بحران حکومت کی تصادمی پالیسی کانتیجہ ہے،سعید ہاشمی
*کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی سینیٹر سعید احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ سیاست میں سنجیدگی تحمل شائشتگی کی بجائے اشتعال اور نفرت انگیز رویے کو فروغ دیا جارہا ہے،وقت کے افلاطونوں اورسیاسی نابالغوں کے آئین کو روندنے ایوان اعلیٰ کی بے توقیری جیسے غیر سیاسی طرزعمل نے ملک کو نہ صرف سیاسی معاشی بلکہ بدترین آئینی بحران کا شکار کر دیا ہے ۔یہ بات انہوں نے سیاسی نابالغ جنونی کھلاڑی کی جانب
سے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہی، انھوں نے کہا کہ موجودہ آئینی بحران حکومت کی تصادمی پالیسی کانتیجہ ہے تحریک انصاف کی جانب سے اپنائے گے غیر سیاسی طرز عمل اور بیانیے کی مہذب وجمہوری معاشروں میں کوئی گنجائش نہیں بلکہ ایسے غیر سیاسی غیر جمہوری طرز عمل نہ صرف معیوب بلکہ قابل سزا جرم ہے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا پیش ھونا جمہوری نظام کا حصہ ہے مستحکم جمہوریت میں متعین آئینی طریقہ کار کے تحت اس پر کاروائی ہوتی ہے نتیجہ جو بھی ہو اسے جمہوری انداز میں قبول کیا جاتاہے تحریک انصاف کی قیادت کے غیر جمہوری رویے اور نہ پختہ سیاسی سوچ نے معمول کی آئینی کاروائی کو قومی سطح کے سنگین آئینی بحران و تصادم میں بدل دیا جوکہ قومی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔ ملک وقوم سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ مزید کسی تاخیری حربے کو ازمائے بغیر اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عدم اعتماد کی تحریک کو مہذب جمہوری انداز میں آئینی طریقہ کار کے تحت نمٹایا جائے تاکہ نہ صرف ملک میں پائے جانے والی سیاسی بے یقینی اور سنگین قومی تصادم کے خدشات کا خاتمہ ممکن ہو بلکہ کاروبار مملکت بحال ہوسکے ۔*