*تمام لوگوں کے مسائل سننے کو تیار ہیں لیکن گن پوائنٹ پر نہیں،سردار عبدالرحمن کھیتران*
کوئٹہ: صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو اور بلوچستان عوامی پارٹی کے ترجمان سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا ہے کہ کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ، سی اینڈ ڈبلیو کے 300سے زائد ملازمین کی بحالی، گریڈتین سے پندرہ تک کی خالی آسامیوں پر محکمانہ کمیٹی کے ذریعے بھرتی، ریڈ زون کے خاتمے کے فیصلے کی تو ثیق کی منظوری دے دی ہے، کابینہ نے اپوزیشن ارکان کے حلقوں میں ترقیاتی فنڈز کی فراہمی کی منظور ی دے دی ہے،گزشتہ حکومت میں نو رتن اور غیر منتخب افراد کو 24ارب روپے کی اسکیمات دی گئیں، ڈاکٹروں سمیت تمام لوگوں کے مسائل سننے کو تیار ہیں لیکن کسی کو زبردستی فیصلے کرنے نہیں دیں گے، یہ بات انہوں نے کابینہ اجلاس کے بعد پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کابینہ نے 36 ایجنڈا آئٹم ساڑھے تین گھٹنے میں نمٹائے کر ان پر فیصلے کئے انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے لینڈ ریو نیو ایکٹ 1967اور ای سٹیمپ رول 2021میں ترامیم،بلو چستان سمند ری ماہی گیری کے رولز 1971میں ترامیم کی منظوری دے دی،ما ہی گیر ی رولز ترمیم کا مقصد مقامی ما ہی گیری کے ما ہی گیری کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے بلو چستان فارسٹ ایکٹ 2021کے مسودے کی منظوری دے دی ایکٹ کا مقصد جنگلات اور جنگلی حیا ت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، کا بینہ نے محکمہ صنعت کے پیش کر دہ صنعتی تر قی و فروغ کے ترمیمی بل کا مسودہ بھی منظور مکا بینہ نے بلو چستان آثار قدیمہ کے رولز 2021بنانے کی منظوری دے دی قوانین بنانے کی مقصد صوبے کی تہزیب ثقا فت اور آثار قدیمہ کے ریکارڈ کو محفوظ بنا نا ہے انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے مو ٹر وہیکل آرڈننس 1965رول 1969کے تحت مال برادر گا ڑیوں کی کیرج کانٹر یکٹ فیس میں اضا فہ کی منظوری دے دی انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے آکڑہ کور ڈیم تاجیو نی ٹاؤن واٹر ڈسٹری بیو شن سسٹم کی اپ گر یڈشن کے منصوبے،بلو چستان ڈر گزتر میمی بل 2021،صوبائی کا بینہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے بلو چستان صحت کا رڈ پروگرام کے آغاز کی منظو ری دے دی ہے اب ہر شخص کا شناختی کارڈ صحت کارڈ ہوگا اس حوالے سے سیکر ٹری صحت نے پر وگرام سے متعلق کا بینہ کو تفصیلی بریفنگ بھی دی، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں متحدہ عرب امارات کے تعاون سے شیخ محمد بن زید النہان انسٹیٹی ٹیو ٹ آف کار ڈیالو جی کی تعمیر مکمل ہو گئی ہے،120بستروں کے ہسپتال میں امراض قلب کے علاج کی تمام جدید سہو لتیں دستیاب ہوں گے ہسپتال کا افتتاح جلد کر کے اسے مکمل فعا ل کر دیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبائی کا بینہ نے بلو چستان لو کل گور نمنٹ ایکٹ 2010لوکل گور نمنٹ الیکشن رولز 2013میں نا گریز اصلاحات اور ترامیم کی منظو ری دے دی ہے اب ہر یونین کونسل کو الگ کردیا گیا ہے اب ہر ایک خود مختار ہوگا انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے رئیسانی روڈ کی ارباب کرم خان روڈ تا سبزل روڈ تو سیعی منصوبے، ایئر پورٹ روڈ کوئٹہ کے ڈیڑھ کلو میٹر کے دو ریہ تو سیعی منصوبے کے لئے لینڈ ایکو زیشن کی منظور ی دے دی گئی ہے انہوں نے بتایا کہ صوبائی کا بینہ نے گندم خریداری برائے سال 2022کی پا لیسی کی منظوری دے دی ہے گند م کی خریداری مارچ میں شروع ہوگی، کا بینہ نے ڈیرہ بگٹی سنگ سیلہ شاہراہ کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس پر جلد ہی کام شروع ہوگا، انہوں نے کہا کہ صوبائی کا بینہ نے بلو چستان چیر یٹیز رجسٹریشن یگو لیشن اینڈ فیسیلیٹیشن ایکٹ 2019میں ترامیم،بلو چستان شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ ترمیمی بل 2021اور بلو چستان فیکٹریز ترمیمی بل 2021،بلو چستان انڈ سٹریل ریلیشنز بل 2021کی بھی منظوری دے دی ہے، انہوں نے کہا کہ بلو چستان میٹر ینیٹی بینیفسٹس بل 2021کی منظور ی بھی دی جس سے کام کرنے والی خواتین کو سہولیات میسر آئیں گی اس تر میم کامقصد صنعتی مز دوروں کے کام کر نے کے ما حول اجرت صحت اور تعلیم جیسی سہو لتوں یو یقینی بنانا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی کا بینہ نے محکمہ مو اصلات کے تین سو زائد معطل ملازمین کی بحالی کی اصولی منظور ی دے دی ہے، کا بینہ نے محکمہ مو اصلات میں قواعد و ضوابط سے ہٹ کر بھر تی کر نے والے مجاز حکام کے خلاف کاروائی کرنے کی منظوری دے دی ہے، صوبائی کا بینہ نے ہرنائی کے زلزلہ سے متاثرہ املاک کے معاوضوں کی ادائیگی کی منظور ی دے دی ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی کا بینہ کے فیصلے کے تحت سیکر ٹریٹ ملازمین کے ہاؤس ریکو زیشن کی حد میں اضا فہ کے مطالبے کا جائزہ لینے کے لئے کا بینہ کمیٹی قائم کردی گئی ہے، سیکر ٹری ایس اینڈ جی اے ڈی سیکر ٹری خزانہ قانون کا بینہ کمیٹی کی معاونت کریں گے انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے بلوچستان میں کسان کارڈ سروس کے اجراء کی منظوری دے دی ہے، کا بینہ ربی کی فصل 2021-22کے لئے کسانوں کو مصنو عی کھاد پر سبسڈی دینے کی منظوری بھی دے دی ہے، صوبائی کا بینہ نے سیس ایکٹ 2021سے بلو چستان بنیا دی ڈھانچہ ڈویلپمنٹ اینڈ منٹیننس کو استشنی دینے کی منظوری دے دی انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے ریڈ زون کے خاتمے کے فیصلے کی تو ثیق کر دی ہے انہوں نے کہاکہ کابینہ نے ایک سے دو گریڈ کی بھرتیاں متعلقہ ڈپٹی کمشنر، گریڈ تین سے پندرہ تک محکمانہ کمیٹی بنا کر آسامیوں پر بھرتی کرنے کی منظوری دے دی ہے اس وقت محکمہ تعلیم میں 8ہزار جبکہ سی اینڈ ڈبلیو میں 3ہزار سے زائد آسامیاں خالی ہیں جن پر بھرتی سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پراسیس کے مکمل ہونے کے بعد بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے بہت سے مسائل منظور کر لئے گئے ہیں ڈاکٹر ایک بار بات مان لیتے ہیں اور بعد میں انکار کرتے ہیں ڈاکٹروں سے مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن گن پوائنٹ پر چیزیں منظور کروانا اچھی روایت نہیں ہے ڈاکٹر وں کی ہڑتال سے غریب عوام متاثر ہورہے ہیں وہ اپنی ہڑتال ختم کریں ڈاکٹروں سے متعلق عدالت کی سخت ہدایات کے باوجود ان سے سختی نہیں برتی گئی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کابینہ میں جمہوری ماحول ہے ہر ایک اپنی رائے کا اظہار کر سکتا ہے فیصلہ اکثریت کی بنیاد پر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے 24منتخب ارکان جنہیں عوام نے ووٹ دیا ہے انکے حلقوں میں ترقیاتی کام کرنا انکے حلقے کے عوام کا حق ہے گزشتہ حکومت میں اپوزیشن کو صفر جبکہ 24ارب روپے غیر منتخب نمائندوں کو دئیے گئے اپوزیشن کے حلقوں کے ترقیاتی فنڈز دینے کی منظوری دے دی ہے منتخب نمائندوں پر گاڑیاں چڑھانا جمہوریت نہیں ہے ہماری حکومت جمہوری ہے اگر بادشاہت کرنی ہے تو صدارتی نظام لا کر بادشاہت کریں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی احتجاج کرتا ہے ہم سب کو سننے کو تیار ہیں لیکن احتجاج ریکارڈ کروانے کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ سڑکیں یا ریڈزون بند کئے جائیں انہوں نے کہاکہ میڈیکل کالجز کے طلبا کو بلایا گیا لیکن وہ نہیں آئے انکے بعض مسائل وفاقی حکومت سے متعلق ہیں جو صوبائی حکومت کے مینڈیٹ میں نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ گوادر سے کوئٹہ مارچ اور احتجا ج نہیں ہوگا وزراء پر کوئی بھی الزامات لگا سکتا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و سماجی بہبود بشریٰ رند نے کہا کہ موجودہ وزیراعلیٰ عوامی نمائندے ہیں سب کے مشورے سے فیصلے ہوئے ایسامحسوس ہوا کہ کابینہ اجلاس چل رہا ہے نہ کہ کسی شخص کی حکمرانی میں اجلاسوں کے نتائج نکلنے چاہیے موجودہ کابینہ نے جو فیصلے کئے ہیں انکے جلد مثبت تنائج آئیں گے انہوں نے کہا کہ ہر پندرہ روز بعد کابینہ اجلاس ہوا کریگا گزشتہ اجلاس صرف اس وجہ سے منسوخ ہوا کیونکہ کابینہ ارکان یہاں موجود نہیں تھے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ غریب پرور ہیں اور انکے فیصلے غریب عوام کے لئے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر چاہتے ہیں کہ انکی تنخواہیں بڑھائی جائیں جس سے خزانے پر 7ارب روپے کا بوجھ آئیگا لیکن اس سے وہ آسامیاں پر نہیں ہونگی جن پر بے روزگار ڈاکٹرزکو تعینات کیا جائیگا