*ظہور بلیدی کے موقف کی تائید اور حمایت کرتے ہیں،زمرک خا ن اچکزئی*
کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اورصوبائی وزیر خوراک انجینئرزمرک خا ن اچکزئی نے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام پر نظر ثانی سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور بلیدی کے موقف کی تائید اور حمایت کرتے ہیں تیسری سہ ماہی میں جاکر اپرووڈ پی ایس ڈی پی میں ردو بدل پلاننگ کمیشن کے قواعد اورقوانین کی خلاف ورزی ہے۔ہم اپوزیشن کو فنڈز دینے کے بالکل بھی خلاف نہیں لیکن اب اس مرحلے پر منظورشدہ سکیمات میں ردو بدل سے نہ صرف پلاننگ کمیشن کے قواعد کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ رواں سکیمات بھی متاثر ہوں گی اور صوبے کا ترقیاتی عمل رک جائے گا۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انجینئر زمر ک خان اچکزئی نے کہا کہ 2013ء سے2018ء تک میں خودبھی امتیازی سلوک کا شکار رہا ہوں میں بحیثیت ایم پی اے اور ہماری پارٹی ہم نے ہمیشہ حکومت اور اپوزیشن کے حلقوں کو یکساں توجہ دینے اورمتوازن ترقی کی بات کی ہے اپوزیشن اراکین ہمارے بھائی ہیں ان کے حلقہ ہائے انتخاب کی ضروریات کو ہم اچھی طرح سمجھتے ہیں ہم انہیں ترقیاتی فنڈز ملنے کے بالکل بھی خلاف نہیں لیکن اب ایک ایسے وقت میں جب رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی شروع ہوئی ہے ایسے میں اپرووڈپی ایس ڈی پی میں رد وبدل کرکے اپوزیشن اراکین کو خوش کرنے کا عمل بہت ساری پیچیدگیوں کو جنم دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر ظہور بلیدی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ہیں انہوں نے پلاننگ کمیشن کے مینوئلز اور قواعد کی پامامالی کے خلاف صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ا پنا مدلل اور عین مبنی برحقیقت موقف وزیراعلیٰ اور کابینہ اراکین کے سامنے رکھا جس کی میں مکمل حمایت اور تائید کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بہت ساری وجوہات کی بناء پر ترقیاتی عمل سست روی کا شکار رہتا ہے پچھلے تین سال کے دوران بعض اہم اقدامات اٹھا کر، اتھرائزیشن اور فنڈز کے اجراء کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی جس سے ترقیاتی عمل درست سمت میں گامزن ہوا تھا اب مالی سال کا نصف گزر چکا ہے تیسری سہ ماہی شروع ہوچکی ہے ایسے میں تیس ارب روپے کے منصوبے پی ایس ڈی پی کا حصہ بنانے سے بہت ساری پیچیدگیاں جنم لیں گی اس عمل سے پلاننگ کمیشن کے مینوئل اور بجٹ قوانین کی پامالی ہوگی پہلے سے صوبے کی آمدن کم اور اخراجات زیادہ ہیں بجٹ خسارہ بڑھ جائے گا اورآن گوئنگ سکیمات بری طرح سے متاثر ہوں گی اسی لئے صوبائی کابینہ کے اجلا س میں وزراء کی اکثریت نے میر ظہور بلیدی کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی ماحول کی بہتری چاہتے ہیں اور اتحادی حکومت کے معاملات میں کوئی پیچیدگی نہیں چاہتے اس لئے بروقت خبردار کررہے ہیں کہ کوئی بھی ایسا اقدام نہ اٹھایا جائے جس سے اربوں روپے کی جاری سکیمات پر کام رکنے کا خدشہ ہو۔