*کوئٹہ۔نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے دوسرے روز کا اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر میر رحمت صالح بلوچ کوئٹہ میں منعقد ہوا
۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں بلوچستان کی نمائندگی کو خرید فروخت اور دھاندلی کو بروئے کار لاتے ہوئے غیر جمہوری اور مسلط شدہ گروہ کو سونپا گیا۔اب بلوچستان میں حکومت تو یرغمال ہی ہے لیکن اپوزیشن بھی یرغمال ہے۔اور اپوزیشن نے بھی بلوچستان کی قومی وسائل اور عوامی مسائل پر چشم پوشی اختیار کررکھی ہے۔اپوزیشن کی جماعتیں عوام کو گناہ اور ثواب کے چکر میں الجھانے کی ناکام کوشش کررہے ہے۔لیکن عوام اب 2018 کے انتخابات پر شب و خون مارنے والوں اور موجودہ اسمبلی میں موجود ممبران کی گھٹ و جوڑ کو پہچان چکی ہے اس لیے اب ان کے بہکاوے میں نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی وفاقی حکومت کیجانب سے مردم شماری کے اعلان کی شدید مخالفت کرتی ہے۔ائین و قانون کی روح سے مردم شماری ہر دس سال بعد میں ہونی چاہیے ۔اس لیے نیشنل پارٹی مردم شماری کے خلاف احتجاج اور مخالفت میں ہر اقدام اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بارڈر تجارت ، تعلیمی ادارے سمیت دیگر اداروں کو بھی یرغمال رکھا گیا ہے۔مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔عوام کے روزگار کو چھینا گیا ہے اور بارڈر ٹریڈ سمیت دیگر تجارت پر بھی رشوت و بھتہ خوری نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا رکھی ہے۔نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے قومی وسائل ریکوڈک اور سمندری حدود کو وفاقی حکومت کے دسترس میں دینے والے ممبران اسمبلی تاریخ میں میر جعفر و صادق کے طور جانے و پہچانے جائے گے۔اور تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی پے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی سیاست کا محور قومی وسائل پر حق حاکمیت و اختیار ،قومی تشخص و وقار کے تحفظ اور سرزمین کی حفاظت ہے۔جس کو نیشنل پارٹی نے فکری و نظریاتی طور پر متعین رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سمجھتی ہے کہ ملک کے بقاء کا واحد راستہ جمہوریت ،آئین و قانون کی بلندی میں ہے۔اب ملک مذید نہ غیر جمہوری عمل اور نہ ہی تجربات ک متعمل ہوسکتا ہے۔اس لیے عوام کو خود کے نمائندوں کو منتخب کرنے کے عمل میں مداخلت کو بند کرنا چائیے۔اجلاس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی سیکرٹری نے سیاسی صورتحال پر آگاہی دی۔جبکہ اجلاس سے نیشنل پارٹی کے صوبائی نائب صدر خورشید رند صوبائی ترجمان علی احمد لانگو صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبدالصمد بلوچ صوبائی فنانس سیکرٹری عبید لاشاری ریجنل سیکرٹری نصیر آباد میران بلوچ ریجنل سیکرٹری رخشان ریجن فاروق بلوچ،سیکرٹری ادب و ثقافت میر اشرف مینگل سیکرٹری تعلیم چیرمین آمین بلوچ صوبائی یوتھ سیکرٹری نعیم بنگلزئی صوبائی خواتین سیکرٹری کلثوم نیاز بلوچ صوبائی ماہی گیری سیکرٹری آدم قادر بخش بلوچ صوبائی لائرز سیکرٹری جلیل لانگو ایڈوکیٹ صوبائی کسان سیکرٹری غنی بلوچ بی ایس او پجار کے صوبائی صدر بابل ملک بلوچ مرکزی کے ممبر ستار بلوچ ممبران ورکنگ کمیٹی آغا فاروق شاہ بلخ شیر قاضی قیوم سجن محسن بھٹو ظفر بلوچ روات بلوچ نواز کھوسہ انیل مسیح بلوچ رحم دل بلوچ محمود رند، نثار مشوانی شاری ابولحسن بلوچ میر فیصل منشی بلوچ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔*