عدالتی فیصلہ سے نظریہ سہولت کے ساتھ ساتھ نظریہ محبت بھی جھلک رہا ہے، حافظ حمد اللہ
*کوئٹہ: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے مرکزی ترجمان مولاناحافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ آج کے عدالتی فیصلہ سے نظریہ سہولت کے ساتھ ساتھ نظریہ محبت بھی جھلک رہا ہے۔ آج کا فیصلہ عدالتی تاریخ کے سیاہ فیصلوں میں شمار اور یاد کیا جائے گاملک کو سیاسی آئینی اور عدالتی بحران سے نکالنے کا واحد حل فل کورٹ تھا پی ڈی ایم کی جانب سے فل کورٹ کا مطالبہ کیاغیرآئینی غیرقانونی تھا؟اگر نہیں تو پھر تشکیل میں کیا رکاوٹ تھی؟ان خیالات کااظہار الیکشن التوا کیس میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیشہ لو سٹوری پر مبنی فیصلوں نے ملکی سالمیت کو خطرات سے دوچار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے سیاسی،آئینی،عدالتی بحران میں مزید خوفناک اضافہ ہوگا۔حافظ حمداللہ نے کہا کہ عدالت نے انتخابات کا پورا شیڈول جاری کیا جو الیکشن کمیشن کا کام ہے تو پھر نتائج کا اعلان بھی کرتے اور کیا یہ بہتر نہیں کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ میں ضم کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ عجیب فیصلہ ہے کہ پنجاب میں الیکشن کروانا سپریم کورٹ کا اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ آج کے فیصلے سے الیکشن کمیشن شہید ہوا۔۔۔اناللہ وانا الیہ راجعون۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کا فیصلہ عدالتی تاریخ کے سیاہ فیصلوں میں شمار اور یاد کیا جائے گا۔انہوں نے ایک شعر شیئر کرتے ہوئے لکھاہے کہ ”اپیل بھی تم دلیل بھی تم۔۔گواہ بھی تم وکیل بھی تم جسے بھی چاہو حرام کہدو۔ جسے بھی چاہو حلال کہہ دو“انہوں نے کہاکہ ملک کو سیاسی آئینی اور عدالتی بحران سے نکالنے کا واحد حل فل کورٹ تھا پی ڈی ایم کی جانب سے فل کورٹ کا مطالبہ کیاغیرآئینی غیرقانونی تھا؟اگر نہیں تو پھر تشکیل میں کیا رکاوٹ تھی۔*