سرکاری ملازمین کی جائے تعیناتی پر موجودگی اور فعالیت یقینی بنائی جائے، گورنر بلوچستان۔
*کوئٹہ:گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے موصول ہونے والی ان اطلاعات اور شکایات پر تشویش کا اظہار کیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں مختلف محکموں کے افسرز، ڈاکٹرز اور ملازمین صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاوہ اپنی جاہ تعیناتی پر باقاعدگی سے ڈیوٹی نہیں دے رہے ہیں۔ سرکاری اہلکاروں کی اپنی اپنی جاہ تعیناتی پر عدم موجودگی اور غیرفعالیت کی وجہ سے محکموں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور بروقت مسائل کے حل میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز گورنرہاؤس کوئٹہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیااس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا صوبہ بلوچستان صرف کوئٹہ شہر تک محدود نہیں ہے ۔ اور اگر سرکاری ملازمین، ڈاکٹرز اور آفیسرز دیگر ڈسٹرکٹ میں اپنے فرائض دیانتداری سے انجام نہیں دیں گے تو نہ ترقی ہوگی اور نہ ہی عوام کے مسائل حل ہوں گے. انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت عوامی مسائل ومشکلات کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور سرکاری اہلکاروں کی جانب سے فرائض کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کریگی. مجاز حکام کو ہر صورت میں سرکاری اہلکاروں کی ڈیوٹی کے مقام پر موجودگی اور فعالیت کو یقینی بنانے چاہیے اور حکومتی پالیسی پر عملدرآمد میں چند افراد کو خوش رکھنے کی بجائے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے پر سنجیدہ توجہ دینا چاہیے ۔گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان نے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور غربت سے بخوبی واقف تعلیم یافتہ ڈاکٹر صاحبان بھی اپنے اپنے ڈسٹرکٹ میں جانے کیلئے تیار نہیں ہیں جس کے نتیجے میں صحت کے مسائل گمبھیر ہوتے جارہے ہیں یہاں تک کہ اس ترقی یافتہ دور میں بلوچستان میں زچہ و بچہ کی شرح اموات سب سے بلند ہے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں صورتحال کو بہتر بنانا ضروری ہے اور اس سلسلے میں حکومت کو ایک جامع منصوبہ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اداری اور مساوات کو فروغ دیں گے، ہم پاکستان کو اسلامی دنیا کا رول ماڈل ترقی یافتہ ملک بنانے کی جدوجہد کو منزل پر پہنچا کر ہی دم لیں گے۔*