پاکستان میں پشتونوں کیلئے انصاف کے حصول کو ناممکن بنا دیا گیا ہے، خوشحال کاکڑ
*کوئٹہ :مملکت پاکستان میں پشتونوں کو انصاف ملنے کے حصول کو ناممکن بنا دیا گیا ہے اور اس ملک کے نظام انصاف سے متاثرہ عوام کے لئے انصاف کی توقع رکھنا بےکار ہے۔ اس کا واضع ثبوت راو انوار جیسے بدنام زمانہ قاتل کی رہائی ہے اور دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ کے دباﺅ پررکن قومی اسمبلی علی وزیر کی غیر قانونی حراست ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں70 سالوں سے استعماری پالیسیوں کا تسلسل جاری ہے۔قوموں کے خودمختارقومی وحدتوں کے قیام سے انکار، جمہوری نظام کے بننے اور پنپنے میں رکاوٹ، بنیادی انسانی حقوق سے محرومی، لوٹ کھسوٹ ، کرپشن ، ملک کے تمام پالیسیوں کی دفاعی نگاہ سے تشکیل اور سول بالادستی کو ارادتا ناکام کرنے کے نتیجے میں آج ملک کوشدید سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار کردیا گیاہے۔ اور ملک پر دیوالیہ ہونے کاخطرہ منڈلا رہا ہے۔ ان تمام حالات کے باوجود بھی حکمران اور مقتدر قوتیں حقائق کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے اور اب بھی مسایل کے حل کے لئے مصنوعی طریقے اور جعلی قیادت کے ذریعے عوام کی حق حکمرانی کو سلب کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیرمین خوشحال خان کاکڑ، پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عیسی روشان، صوبائی صدر و ایم پی اے نصراللہ خان زیرے، نومنتخب ضلعی سیکرٹری احمد خان لونی، ڈاکٹر اللہ داد لونی، بی این پی کے رہنما یعقوب بلوچ، اے این پی کے ضلعی صدر سعید خان خجک، نیشنل پارٹی کے رہنما یار محمد بنگلزئی، ملک احمد خان خجک نے پارٹی کے ضلعی کانفرنس کے کھلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ندا سنگر نے سرانجام دیئے۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت حافظ شوکت نے حاصل کی۔پارٹی چیرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا کہ پشتونخوامیپ پشتون غیور ملت کی قومی نجات کا ہر اول دستہ ہے ہمیں قومی دلیری اور سیاسی بیداری و استقامت کے ساتھ اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ ویں ترمیم کے خلاف سازشیں جاری ہے ۔ ملک کے محکوم اقوام کے سیاسی جمہوری تحریکوں نے کم سے کم نقاط پر متحد ہو کر استعماری پالیسی اور بالادستی کے خلاف مشترکہ جدوجہد ناگزیر ہے ۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ہر فورم پر محکوم اقوام اور مظلوم عوام کی حکمرانی اور حق ملکیت کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سبی کے تمام عوام کو یرغمال بناکر رکھ دیا گیا ہے اور سبی کے غریب عوام کو ہر شعبہ زندگی میں بد ترین مسائل کا سامنا ہے تحصیل لہڑی کو ضلع سبی سے علیحدہ کرنے کے نوٹیفیکیشن پر عملدرآمد کیا جائے۔ پارٹی رہنما عیسی روشان نے کہا کہ غیور پشتون افغان ملت کو اس ملک میں جس ازیتناک صورتحال کا سامنا ہے وہ ہماری قسمت نہیں بلکہ قومی محکومی اور پنجابی استعماری بالادستی ہے۔ صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے نے کہا کہ پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں نے پارٹی نظریات پر قائم رہ کر ملی شہدا اور ملی قہرمانوں کے ارمانوں کی تکمیل کی راہ کو اپنا لیا ہے اور اس راہ پر ثابت قدم رہ کر پارٹی عہدہداروں اور کارکنوں نے انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ جدوجہد کرتے ہوئے اپنے صلاحیتوں کو دوبالا کرنا ہوگا۔*