BNC OFFICAL WEBSITE

کوئٹہ میں لیشمینیا کے 30 ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا، پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر ایم ایس ایف

 کوئٹہ میں لیشمینیا کے 30 ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا، پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر ایم ایس ایف



*کوئٹہ (بی این سی نیوز) ایم ایس ایف (طبیبان بے سرحد)کی کوئٹہ میں پراجیکٹ کوارڈی نیٹر کیٹرین مئیلک نے کہا ہے کہ ایم ایس ایف نے گزشتہ سال کوئٹہ میںلیشمینیا کے 8391مریضو ں کو اسکریننگ اور 4678افراد کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی 2008ءسے ابتک 30ہزار سے زائدی لیشمینیا کے مریضوں کا علاج کیا گیالیشمینیا ایک مریض سے دوسرے شخص میں نہیں پھیلتا بلکہ ایک چھوٹی مکھی کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اس لئے مریض سے نفرت کی بجائے اسکی علاج معالجے میں مدد کرنی چاہئے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو ایم ایس ایف کے سپروائزر خورشید ،ڈاکٹر قادریہ ،کمیونیکیشن منیجر شہزاد بدر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ کیٹرین مئیلک نے کہا کہ بلوچستان میں لیشمینیا (سی ایل) کے مرض میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہ اہے لیشمینیا پاکستان کی نظر کردہ اہم ٹراپیکل بیماریوں میں سے ایک ہے جوکہ نہ صرف ملک بلکہ بلوچستان کیلئے بھی صحت عامہ کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔انہوں نے ہا کہ ایم ایس ایف ضلع کوئٹہ ،کچلاک میں ہیلتھ سینٹر ،بے نظیر بھٹو ہسپتال کوئٹہ ، بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں وزارت صحت کے ساتھ ملکر لیشمینیاکے تین تشخیص و علاج کے مراکز چلارہی ہے جہاں اسوقت 1067مریض زیر علاج ہیں 2022کے دوران ہماری ٹیموں نے کوئٹہ میں لیشمینیا کے 8390مریضوں کو اسکریننگ اور4678افراد کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی اسی طرح بلوچستان اور خیبرپختونخو میں کل 11424افراد کو اسکریننگ اور مجموعی طور پر 6688مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی صوبہ بلوچستان میں ایم ایس ایف لیشمینیا کے علاج کی سہولت فراہم کرنے والی صحت کی سب سے بڑی تنظیم ہے اور علاج معالجے کی سہولت مفت فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھتے ہوئے لیشمینیا سے متعلق وسیع پیمانے پر آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ مریض خود کو سینڈفلائی کے کاٹنے سے بچاسکیں اوربروقت تشخیص و علاج کی سہولت حاصل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ لیشمینیا ایک قابل علاج مرض ہے تاہم پاکستان میں اسکے علاج کی مناسب سہولیات دستیاب نہیں ہیں اوراسکا علاج بھی مہنگا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بیماری سینڈفلائی کے کاٹنے سے پھیلنے والے طفیلیے کی وجہ سے ہوتی ہے جو چھوٹے زخموں کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے اگرچہ لیشمینیا کوئی جان لیوا مرض نہیں لیکن یہ شدید جسمانی بگاڑ پیدا کرسکتی ہے جوکہ شدید نفسیائی مسائل کے ساتھ رسوائی اور امتیازی سلوک کا باعث بن سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایف کوئٹہ میں چلنے والے وزارت صحت کے لیشمینیا سینٹر تشخیص ، مخصو ص علاج،محفوظ اورموثر ادویات ،زخم کی دیکھ بھال بیماری سے متعلق آگاہی اوراسکے تدارک و علاج کی سہولیات فراہم کر رہا ہے ایم ایس ایف لیشمینیا میں مبتلا مریضوں کو ذہنی صحت میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 2008ءسے ابتک 30ہزار سے زائد مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت فراہم کی گئی ہے لیشمینیا پاکستان ،افغانستان،ایران میں زیادہ ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لیشمینیا کے علاج کیلئے استعمال ہونے والے انجکشن کا پلانٹ صرف فرانس میں ہے اس لئے یہ انجکشن لوکل مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے۔*

Post a Comment

Previous Post Next Post