*نوکنڈی اور چاغی واقعہ بلوچ اور پشتون سیاسی اور قباٸلی رہنماوں کی خاموشی احیران کُن ہے سیاسی اور قبائلی رہنماں سردارزادہ میر سمیع اللہ لانگو*
*کوئٹہ: (اسٹاف رپورٹ)سیاسی اور قباٸلی رہنماں سردارزادہ میر سمیع اللہ لانگو نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کے نوکنڈی کے ویران جگہ جہا نہ آبادی ہے اور ناہی کوہی سایادار درخت ہر طرف ریگستان ہی ریگستان جہا کوہی آدم زاد کی کوہی آبادی نہیں اُس ویران راستے پر مظلوم بے بس لاچار اور بد قسمت بلوچ اپنے بچوں کیلے دو وقت کی روٹی کمانے نیکلتے ہے کہی تکالیف اور مُصیبتوں سے گزرتے ہے تو وہا پہ ہمارے اپنے جان مال ننگ ناموس کے مُحافظ ہمارے اپنے سیکورٹی ایلکار ہمارے نوجوانوں کو بے رحمی سے اس با برکت رمضان کے مہینے میں ظلم کی تمام حدے پار کر کے اُن کی گاڈیوں کو جلا کے اور اُنہیں تڑپاتڑپا کے باگنے اور بھوک اور پیاس سے مرنے پر مجبور کرتے ہیں اور اس کے بعد چاغی میں اپنے آہنی حق کیلے عوام احتجاج کیلے روڈوں میں نیکلتے ہے تو دوسرے دن اسی رمضان شریف میں ہمارے اپنے محافظ عوام پر گولیا چلاکر کہی لوگوں کو زخمی کر لتے ہے اور تمام قوم پرست لیڈران اپنے پیٹ اور جمہ پونجی میں لگے ہوے ہیں مجال ہے کے کوہی مزحمت کرے ہم اس یزیدانہ ظلم کی پرزور الفاظ میں مزحمت کرتے ہے اور وزیر اعلی بلوچستان آہی جی ایف سی سے اپیل کرتے ہیں کے اس درد ناک واقیہ کی نوٹیس لے اور زمداران کے خلاف کانونی کارواہی کرے تاکہ بلوچوں کے زخموں پہ مرحم رک سکے اور بلوچستان کو بد امنی سے بچا لے*