BNC OFFICAL WEBSITE

 ریکوڈک پر صوبے کے عوام کا حق 50فیصد سے زیادہ بنتا ہے، بی این پی*

 *ریکوڈک پر صوبے کے عوام کا حق 50فیصد سے زیادہ بنتا ہے، بی این پی*



*اسلام آباد : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے مرکزی حکومت نے ریکوڈک سے متعلق جو معاہدہ اسلام آباد میں کیا ہے یہ تحریک عدم اعتماد کے بعد حکمرانوں کو آئینی و سیاسی طور پر یہ اختیار نہیں کہ وہ ریکوزیشن جمع ہونے کے بعد ریکوڈک جیسے بڑے منصوبے کا معاہدہ غیر آئینی و غیر قانونی ہے حکمرانوں کو حق نہیں کہ وہ ایسے معاہدات کریں اراکین اسمبلی نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کرکے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے حکمران اپنے ذاتی مفادات اور بلوچستان کے وسائل لوٹنے کی خاطر معاہدے کر رہے ہیں بلوچستان کے قومی وسائل مال غنیمت نہیں کہ حکمران ان کا سودا کرتے رہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی حکمرانوں نے بلوچستان کے ساحل وسائل کی لوٹ مار کیلئے معاہدے کئے معاہدوں سے بلوچستان کے عوام کو کوئی خاطر خواہ فواد حاصل نہیں ہوئے خالصتاً وسائل لوٹے گئے عوام کا معاشی استحصال کیا گیا اسلام آباد میں جو ریکوڈک معاہدہ بھی دستخط کئے گئے وہ آئین کی روح سے غیر آئینی ہے اخلاقیات کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا بی این پی قومی ساحل وسائل قدرتی دولت کی لوٹ مار کی پالیسیوں کو برداشت نہیں کرے گی ہم خیرات نہیں مانگ رہے بلوچستان کے وسائل ہمارے آباؤ اجداد کی امانت اور آنے والے نسلوں کا مستقبل انہی وسائل سے وابستہ اور ان کی امانت ہے ماضی کے ناروا پالیسیوں کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے بی این پی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں واضح کر چکی ہے کہ ماضی میں جو خیرات دی جاتی رہی اب ایسا کوئی معاہدہ قابل قبول نہیں بلوچستان کے غیور عوام کا حق اپنے وسائل 50فیصد سے زیادہ بنتا ہے اس سے کم کا معاہدہ کسی بھی صورت قبول نہیں حکمران اپنی گروہی مفادات اور اپنے دولت میں اضافے کیلئے کر رہے ہیں وہ ناقابل قبول ہے بلوچستان میں ریکوڈک سے متعلق ریفائنری کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ یہ واضح ہو سکے بلوچستان کی سرزمین سے جو قدرتی دولت نکالی جا رہی ہے اس میں کتنے فیصد سونا‘ کتنے فیصد تانبا‘ کتنے فیصد چاندی و دیگر وسائل نکالے جا رہے ہیں اس سے قبل سیندک سمیت تیل و گیس کے حوالے سے جو معاہدے کئے گئے ان پر کوئی کنٹرول صوبے کا نہیں رہا بلکہ ریفائنری دوسرے جگہوں پر لگے ہوئے ہیں بلوچستان کی دولت کو مال غنیمت سمجھ کر استعمال کیا جاتا رہا بی این پی واضح کرنا چاہتی ہے کہ خیرات نہیں بلکہ وسائل پر پورا حق چاہتے ہیں جو آئین کی روح سے 50فیصد سے زیادہ ہے ریفائنری اسی مقام پر بنائی جائے تاکہ حساب کتاب واضح ہو سکے بی این پی ساحل وسائل، سرزمین کی بقاء و سلامتی کی جدوجہد کرتی آ رہی ہے قانون چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں ہر فورم پر ایسے معاشی استحصالی معاہدات پر ضرور آواز بلند کی جاتی رہے گی۔*

Post a Comment

Previous Post Next Post