*بلوچستان میں ساٹھ فیصد آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے،ثناء بلوچ*
*خاران :زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر حاجی میر خدا نظر ملنگزئی کی سربراہی میں زمینداروں کا وفد رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں زمینداروں نے زرعی کھاد کی قلت اور تیار فصلات کی ضرورت سے متعلق اگاہ کیا۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ثنابلوچ نے یوریا کھاد کی غیر قانونی اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھاد ڈیلرز کی ذخیرہ اندوزی اور بد انتظامی کی وجہ سے یوریا کھاد مارکیٹ میں دستیاب نہیں جس کی وجہ سے کسانوں اور زمینداروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک زرعی ملک میں یوریا کھاد کی عدم دستیابی اور قلت سمجھ سے بالاتر اور زمینداروں کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ بلوچستان میں ساٹھ فیصد آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے۔ یوریا کھاد کی عدم دستیابی کی وجہ سے اگر تیار فصلوں کو نقصان پہنچا تو اس کے انتہائی منفی اثرات سامنے آئیں گے۔انہوں نے کمشنر کوئٹہ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوریا کھاد کی مصنوعی قلت اور غیر قانونی اسمگلنگ کی وجہ سے کسان اور زمیندار طبقہ بے چینی کا شکار ہے اور حکومت سے کھاد کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر آئے ہوئے یوریا کھاد کی چھ ہزار تیلہ کو لوکل ریٹ یعنی سترہ سو چالیس کے حساب سے فراہمی یقینی بنایاجائے تاکہ کسانوں اور زمینداروں کی تیار فصلات کو مزید نقصانات سے بچایا جاسکے۔*