*نئے نقشوں پر کوئی اعتراض نہیں اس عمل میں خون خرابہ سے گریز کیا جائے،مولانا شیرانی*
*کوئٹہ:جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی قائد مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ مغرب اپنے آپ کو بالغ راے دہی پر مبنی جمہوریت کا علمبردار سمجھتاہے لیکن اس نام نہاد جمہوریت کے ذریعے دراصل وہ ہواپرستی پرمبنی اخلاق اور نظام کو مسلط کرنا چاہتاہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامعہ بحرالعلوم کوئٹہ کے سالانہ دستارفضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ دوسرے درجے میں جمہوریت اسٹیلبشمنٹ کی ضرورت ہے جو مغرب کی وکالت اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ جمہوری نمائندوں پر ڈالنا چاہتی ہے تیسرے درجے میں جمہوریت ان لیڈروں کی ضرورت ہے جو الیکشن کے ذریعے منصب اور دولت حاصل کرنا چاہتے ہیں لہذا مروجہ الیکشنز نہ عوام کی ضرورت ہے اور نہ ہی عوام کو اس سے فائدہ پہنچتاہے انہوں نے کہا کہ علما کو قرآن وسنت کے ساتھ ساتھ اپنے زمانے کے لوگوں اور زمانے کے حالات سے بھی واقفیت رکھنا چاہیے ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ دنیا کے موجودہ جغرافیائی سرحدات مغرب کے کھینچی ہوئی ہیں اور ان ممالک میں سے کوئی بھی ملک حقیقی خودمختاری کا مالک نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کا ذیلی ادارہ اور رکن ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ سے وابستہ افراد ہمارے اپنے ہیں لہذا ہماری پالیسی اس طرح ہونی چاہیے کہ اسٹیبلشمنٹ میں شامل افراد کی ادارہ جاتی مجبوریاں تسلیم کریں اور ان کی شخصی ہمدردی سے استفادہ کریں انہوں نے کہا کہ دنیا پر مسلط جنگ امریکہ اور عالمی قوتوں کی ضرورت ہے امریکہ کا موقف ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کو اپنے ملک کے اندرونی معاملات ہمارے مرضی پوچھے بغیر چلانے کا حق نہیں ہے امریکہ دنیا میں نئی جغرافیائی تقسیمات کرنا چاہتاہے ہمارا موقف یہ ہے کہ ہمیں نئے نقشوں پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ ہمارے اعتراض کو سنا نہیں جاے گا لیکن ہم تمام عالمی اور مقامی قوتوں سے خالص انسانی بنیاد پر درخواست کرتے ہیں کہ لوگوں کا خون نہ بہایا جائے انسانوں کی عزتیں نہ لوٹی جائیں اور نہ ہی آبادیاں اجاڑی جائیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا پیر خواجہ عبدالماجد صدیقی نے کہا کہ آج مسلمان دین کے ظاہری تعلیمات پر تو عمل کر رہے ہیں لیکن ان کی دل کی دنیا اجڑی ہوئی ہے تمام اخلاقی بے راہ رویوں کا سبب یہ ہے کہ باطن کی اصلاح اور نفس کی تزکیہ کے انبیا کرام کے عظیم مقصد کو ہم نے نظرانداز کیا ہواہے جلسے سے جامعہ بحرالعلوم کے شیخ الحدیث مولانا نظر محمد حقانی اور شیخ الحدیث مولانا عبدالرف ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسی خیل جامعہ کے نائب مہتمم مولانا عطاواللہ خان موسی خیل نے بھی خطاب کیا اور آخر میں تمام فارغ ہونے والے فضلا کی دستار بندی کی گئی*