*اعوان برادری کے قاتل کو وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو نےاپنے ساتھ بیٹھایا ہے،سردار یار محمد رند*
*کوئٹہ:پی ٹی ائی پارلیمانی سربراہ و رکن بلوچستان اسمبلی سردار یار محمد رند کی پریس کانفرنس سردار یار محمد رند کی 12 نومبر کو کچھی میں پانچ افراد کے قتل کے معاملے پر بات چیت کچھی میں اعوان برادری کے معصوم افراد کو گھر میں گھس کر قتل کیا گیا۔بلوچستان میں بے حس حکومت اور وزیر اعلیٰ ہے۔وزیر اعلیٰ نے کچھی واقعے کو کوئی اہمیت ہی نہیں دی۔پورے کچھی میں واقعے کیخلاف ہڑتال کی گئی۔کچھی کے لوگوں نے قومی شاہراہ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔کل سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کچھی کے مقام پر بند ہوگی۔عاصم کرد گیلو کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے والے ضلعی افسران کو حکومت نے تبدیل کردیا۔یقین ہے نصیر آباد اور سبی ڈویژن کے لوگ کچھی میں کل ہڑتال میں مظلوم افراد کا ساتھ دینگے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اعوان برادری کے قتل میں ملوث نامز ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ہم سے سیاسی غلطی ہوئی کہ ہم نے جام کمال کو سپورٹ کیا۔اس دفعہ بلوچستان حکومت کو ساڑھے تین سو ارب میں فروخت کیا گیا۔نہیں معلوم تھا بلوچستان کو اس طرح نچھوڑا جائے گا۔موجودہ وزیر اعلیٰ نے تین ماہ میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے علاوہ کیا کیا ہے۔قدوس بزنجو کو بلوچستان کی عوام کی فکر نہیں۔اسلام آباد میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔بااختیار لوگوں سے اپیل ہے کہ بلوچستان پر رحم کرے۔موجودہ بلوچستان حکومت کی پاکستان ایک ایک دن کی قیمت ادا کررہاہے۔پانچ آدمی کا قاتل وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ساتھ بیٹھتاہے۔ایساتو افریکہ میں بھی نہیں ہوتا ہے۔وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو نے ایک قاتل کو اپنے ساتھ بیٹھایا ہے۔قدوس بزنجو صاحب اقتدار ہمیشہ نہیں رہے گی جو کچھ کرناہے سوچ سمجھ کر کرے۔قاتل کو ساتھ بیٹھنے پر قدوس بزنجو کو صوبائی اسمبلی میں جواب دینا ہوگا۔قاتل گرفتار نہیں ہوئے تو اگلی بار کچھی کےعوام ریڈزون میں ہونگے۔حب انڈسٹریل ایئریا میں قدوس بزنجو نے دوستی کی بنیاد پر انجیئنر لگایا۔اس تعیناتی پر وفاقی حکومت نے اس منصوبے کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔*