BNC OFFICAL WEBSITE

 جامعہ بلوچستان کے طلبا کا آج کوئٹہ بھر کے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان*

 *جامعہ بلوچستان کے طلبا کا آج کوئٹہ بھر کے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان*



*کوئٹہ:جامعہ بلوچستان کے طلبا نے آج بروز جمعرات کوئٹہ بھر کے تعلیمی اداروں کا بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 24 گھنٹوں میں ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہم اپنے احتجاجی مظاہروں کو مزید وسعت دیتے ہوئے اس میں شدت لائیں گے۔ گزشتہ روز بلوچستان یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلبا رہنماں کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے 5 نومبر کو جامعہ بلوچستان کے احاطے سے دو طالبعلم سہیل بلوچ او فصیح بلوچ کو جامعہ بلوچستان کے احاطے سے جبری طور لاپتہ کیا گیا اور تاحال ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ جامعہ بلوچستان سے طالبعلموں کو لاپتہ کرنے کا مقصد طالبعلموں کے تعلیمی تسلسل میں رکاوٹیں حائل کرنا ہے او مذکورہ دونوں طالبعلموں کا جبری گمشدگی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔جامعہ کے احاطے سے طالبعلموں کی جبری گمشدگی کے خلاف گزشتہ ہفتے سے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا جارہا ہے اور جامعہ کے انتظامیہ سے طالبعلموں کے بازیابی اور منظر عام پر لانے کی اپیل کی گئی جس پر انتظامیہ نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی قسم کا عملی اقدام بروئے کار نہیں لایا گیا۔ جامعہ کے طالبعلموں کی جانب سے انتظامی بے حسی اور طالبعلموں کو منظر عام پر نہ لانے کے خلاف مجبور ہو کر جامعہ بلوچستان کو تمام قسم کے سرگرمیوں کیلیے بند کر دیا گیا۔ جامعہ کو بند کرنے کے باوجود جامعہ وائس چانسلر اور دیگر انتظامی عہدیدار تاحال اپنے ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔ طالبعلموں کے جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اس سخت سردی میں جاری ہے۔ جہاں ایک جانب جامعہ انتظامیہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے وہیں طالبعلموں سے مذاکرات کیلیے کوئی حکومتی نمائندہ نہیں آیا ہے۔ صوبائی حکومت اور جامعہ انتظامیہ دونوں اس حوالے سے کسی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ تمام اداروں کی جانب سے طالبعلموں کی شنوائی نہ کرنا اور ہمارے مطالبات کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا نہایت ہی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاجی مظاہرہ اس سخت ترین سردی میں دوسری رات میں داخل ہو چکا ہے اور تاحال کسی بھی مقتدر قوت نے ہم تک رسائی نہیں کی اور ہمارے مطالبات سننے سے گریزاں رہے۔ ہمارا مطالبہ جامعہ بلوچستان کے احاطے سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے طالبعلم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کو منظر عام پر لایا جائے اور گمشدگی میں ملوث جامعہ کے عہدیداران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ جامعہ انتظامیہ کی غیر سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم آج بروز جمعرات کوئٹہ بھر کے تعلیمی اداروں کا بند کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور اگر 24 گھنٹوں میں ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہم اپنے احتجاجی مظاہرے میں مزید وسعت اور شدت لائیں گے۔*

Post a Comment

أحدث أقدم