BNC OFFICAL WEBSITE

وزیراعلی جام کمال کی قیادت میں حکومت متحد ہے، ناراض ارکان کے تحفظات دور کریں گے، وزیر ریونیو بلوچستان*

 *وزیراعلیٰ جام کمال کی قیادت میں حکومت متحد ہے، ناراض ارکان کے تحفظات دور کریں گے، وزیر ریونیو بلوچستان*



*کوئٹہ:بلوچستان کے وزیر ریونیو میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کے بعض دوستوں کے وزیر اعلیٰ کے متعلق تحفظات ہیں ذاتی نوعیت کے نہیں، سیاسی اور انتظامی نوعیت کے ہیں اور ان کے جائز مطالبات جلد حل کریں گے جس کے لیے مصالحتی کمیٹی کردار ادا کررہی ہے اور جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گے،یہ بات انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ اگر بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادی ساتھ ہیں تو اپوزیشن سے فرق نہیں پڑتا،حزب اختلاف کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، بعض لوگ وزیر اعلیٰ سے ناراض ضرور ہیں،ان کے خدشات و تحفظات دور کریں گے۔ موجودہ حکومت وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں متحداور مضبوط ہے اور اس کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے۔جتنے ترقیاتی کام گزشتہ تین سالوں میں موجودہ حکومت کی قیادت میں ہوئی ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے جیسے تین سال پورے کیے اسی طرح مزید دوسال بھی پوری کریں گے۔پارٹی کے ان لوگوں کی ناراضی اتنی زیادہ نہیں کہ ان کو منایا نہ جا سکے۔ وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے دیگر اراکین ناراض اراکین کو منانے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جمہوری انداز سے ناراض ارکان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ کوششیں جلد رنگ لے آئیں گی۔انہوں نے کہاکہ پیر غائب کے سیاحتی مقام پر سیاحوں کے لئے سہولیات مہیا کر دی ہیں۔ ہنہ اوڑک کے لیے دو رویہ سڑک کی تعمیر پر کام جاری ہے‘سیاحتی مقام شابان کو بھی ترقیاتی منصوبوں میں شامل کرکے اس کی ماسٹر پلاننگ کر رہے ہیں۔وادی شابان میں 50ملین کی لاگت سے ایکوٹورزم ہٹس، ہربوئی،شینگھر اور کوڑک میں 100ملین کی لاگت سے ٹورزم کیمپئن ویلیجز کے قیام کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے سیاحتی مقامات پر ریسٹ ہاؤس اور ریسٹ ایریا کی تعمیر کے لیے 300ملین مختص کئے گئے ہیں۔میاں غنڈی پارک کی توسیع منصوبے پر 115ملین روپے خرچ کئے جائیں گے۔پیر غائب بولان، مولہ چٹوک، کرخسہ، زیارت میں سیاحوں کے لئے روڈز، واکنگ ٹریکس،کیمپنگ ایریا اور دیگر سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے کی گروتھ اور فروغ سے مقامی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور صوبے کی آمدن میں اضافہ بھی ہوگا۔*

Post a Comment

أحدث أقدم