ہزاروں طلباوطالبات سے فارم لیکر بوریوں میں بند کرکے پھینک دۓ
ایک فارم جمع کرانے طلبہ ہر جگہ کے ٹھوکریں کھاتے رہے
پہلے فارم لینے میں پھر کہی کاغذات کے کاپی پتہ نہیں کس کس سے دستخط کراۓ ذلیل کۓ پھر کچیری سے 200 میں اسٹام پیپر
کہی تصویریں مانگی گٸ
اور پھر کہی گھنٹے قطاروں میں طلبہ کھڑے ہوکر ذلیل ہوتے رہے
اور آخر میں جام صاحب نے فارم بورویوں میں بند کرکے پھینک دی۔
شرم حیا نام بھی کوٸی چیز ہوتی ہے
اگر اسکالرشپ نہیں دیسکتے
تو ان طلبہ کے یہی پیسے واپس کرو جو انہوں نے فارم پہ خرچ کۓ تھے