BNC OFFICAL WEBSITE

 بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق ایم این اے ممبرمرکزی کمیٹی میرعبدالرّوف مینگل نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب بلوچستان میں نیا صوبہ بنانے کا پنڈورہ بکس کھولنے سے بیشتر انتخابی مہم میں اپنی منیفیسٹو منشور میں جن عوامی مسائل کوحل کرنے کا ذکر کیا تھا کہ میں الگ سرائیکی صوبہ بناؤں گا لیکن اس پر اب تک عمل درآمد نہ کر سکا بلوچستان میں نہ جانے کن بنیادوں پربلوچستان کوشمال جنوب کےنام پرتقسیم کرناچارہاہےاسمبلی نشستوں کی مجوزہ اضافہ کرنےمیں عمران کولانےوالوں کےمطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہوپارہےہیں شایدان ہی کےترجیحات کوبڑھانےکےلئےبلوچستان کومفتوعہ سمجھ کرنیوکالونی بنانےکےچکرمیں بلوچستان کوجغرافیائی بنیادوں پر تقسیم کرنےکی سازش رچائی جارہی ہےجبکہ بلوچ قوم پنجاب میں شامل بلوچ علاقوں راجن پورتا ڈیرہ غازی غان ون یونٹ سےقبل۔بلوچ علاقوں کوشامل کرنےکامطالبہ کررہےہیں وہاں توکچھ سمجھ ہی ہے کہ بلوچ قوم کی پارلیمانی اکثریت کوروکناہےاب جبکہ یہاں سولہ نیشنل اسمبلی کےسیٹوں کوتقسیم کرکےبلوچستان کی حیثیت کوفاٹا گلگت بلتستان سے بھی کم کرناہے خان صاحب کےآتے ہی وزیراعظم سمیت ریاستی اہم بنیادوں کےکواٹرنمابنانےکاذکرکرکےخوب دادوصول کیالیکن اگلےروزبنی گالہ سےہیلی کاپٹرکےذریعےپارلمنٹ پہنچاتودنیامیں جگ ہنسائی کاتوجہ حاصل کیاان کے پاس نہ ٹارگٹ ہےاورنہ ہی وژن بس یوٹرن لےلےکراب اس کی زبان اورکئےگئے وعدےبھی عوام کومہنگائی بےروزگاری بنیادی سہولیات سے محرومی کرپشن اورانتظامی بدعنوانی روزگاردینےکےبجائے ملازم پیشہ طبقہ کوبےروزگارکرنےاوراپنی زندگی کےحسین ترین وقت ریاست خدمت میں قربان کرنےوالوں کی پینشن کی بندی جیسےاقدامات ان کی دماغی معزوری کوظاہرکرتی ہے   عوام سے کئے گئےترقی وخوشحالی اورخود کےپاؤں پرکھڑا کرنےکےلئے عمل درآمدکا  وعدہ کیا تھا کہ میں صوبہ سرائیکستان بناؤ گا ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار فراہم کروں گا پچاس لاکھ گھر بنا ہو گا اور امیر و غریب اور پرفرق ختم کروں گاریاست مدینہ بناؤنگا لیکن آج کرپشن کی انتہا ہے کہ اس کے خود بھی کتنے بھی کابینہ ممبران کوکرپشن بدعنوانی اورجنسی اسکینڈلزکاشکاراہم ترین ساتھیوں کی شرمندگی کاسامنا  ہیں ان کا ماضی گواہ ہے کہ وہ کن کن مراحل سے گزر کر اس عہدمنصب پرپہنچاہے ان کی باتوں سےبھی جھلک رہےجہاں سے مشرف کی شہسواری تھااورجووزراء مشرف سےہوکر ق لیگ پی پی اور ن لیگ کےدورحکمرانی کےمراعاتی خدمات کرتےہوئےخان صاحب کےچرنوں میں پہنچائے گئے ان کی کابینہ میں شامل ہے تو ان حالات میں اگر بلوچستان کاکوئی اہم سیاسی مسئلہ ہےتو عمران خان پہلے ان مسائل کوحل کریں ہزاروں کی تعدادمیں لاپتہ بلوچوں کے بابت کھل کراظہارکرےبلوچستان کے دیرینہ مسائل بی این پی کےپیش کردہ معائدات پرجوتحریری ہیں توجہ دیں کیوں کہ بلوچستان  قومی اور سیاسی ایشوز پر تو ان کی آنکھیں بند ہے اور اور جو بلوچستان کے جینیئن سیاسی مسائل سرداراخترجان  مینگل  ان ہی کی زبانی قومی اسمبلی اجلاس میں ڈنکےکی چوٹ چیخ چیخ کر رکھا جس میں 5 ہزار سے زائد لاپتہ افراد کی مکمل فہرست دی ہےوہ کیوں سردخانے کی نظرہوئے بلوچستان میں ویسےبھی ہرتیس کلومیٹرپرسرکار نے اپنی الگ ریاست بنارکھی اوران کےاندرایسےلوگ محافظ رکھےہیں جنھیں یہ تک علم نہیں کہ انھیں کس خوشی میں شاہانہ اخراجات کے پیش نظرعوام کی مال وجان عزت وآبروکےساتھ کھلواڑ کرایاجارہاہےگوادرکوہتھیانےکےلئےخودروءفیصلےترقی کےدعوے توکئے جارہےہیں لیکن گوادرکےاس جدیدصدی میں بھی پانی سے محروم ہےتو جناب صوبہ بنارہاہےجام صاحب کوتواب نہ لاپتہ اورنہ ہی بی این پی نظرآرہاہے ان کوصرف غیرمنتخب نمائندوں کےذریعےتجویزکردہ جعلی اسکمیات اورکرپشن کی دیویاں نظر آرہی ہےان حالات میں ان کولانےوالےبھی اب لےجاکےسیٹل کرنےکی حیثیت کھوچکےہیں وزیراعظم بلوچستان کی فکرچھوڑیں سرائیکی صوبہ ایک کروڑروزگارپچاس لاکھ گھر ریاست مدینہ میں معصوم کمسن بچی کےسامنےماں کےقاتلوں  تربت مندمیں خواتین پرحملہ آورقاتلوں حیات بلوچ کے ساتھ واقعات میں شامل کرداروں کو ریاست مدینہ کی طرزپرکٹہرے لاکھڑاکرےموٹروے واقع پرسردردکی گولی لینےکےبجائےایکشن لیں


Post a Comment

Previous Post Next Post