ملک معاشی بد حالی کا شکار،حکومت کیلئے آئندہ بجٹ بنانا مشکل ہو گیا، کریم نوشیروانی
*کوئٹہ ( بی این سی نیوز بلوچستان ) سابق صوبائی وزیر میر کریم نوشیروانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک اس وقت سخت معاشی مشکلات سے دوچار ہے۔ پاکستان کو خطرہ بیرونی دشمنوں سے نہیں بلکہ اندرونی سازشوں سے ہے۔بدقسمتی سے ملک میں جب بھی جمہوری پراسس شروع ہوتا ہے تو سیاستدان چادر سے باہر پاؤں پھیلاتے ہیں جس کا نتیجہ ملک کیلئے اچھا نہیں نکلتا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان اقتدار میں آکر ملک و قوم کا نہیں بلکہ اپنے پیٹ ت کا سوچتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت اس پوزیشن میں ہے ہم کشکول ہاتھ میں لیے دنیا بھر سے مانگتے پھر رہے ہیں لیکن ہمیں کہیں سے مثبت جواب نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ بر سر اقتدار آنیوالوں نے کبھی ملک کے بار ے میں نہیں سوچا۔ انہوں نے جی بھر کے مال کمایا اور بیرون ملک منتقل کر دیا۔ حکومت کیلئے بجٹ بنانا مشکل نظر آتا ہے ۔آئی ایم ایف کے دباؤ پر عوام کے سروں پر بے تہاشاٹیکسوں کی تلوار لٹک رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے دل میں پاکستانی عوام کا کیا درد ہو گا ۔ اس سے تو سرمایہ دار دنیا کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے حکومت پر اربوں روپے کے ٹیکس لگانے کیلئے دباؤ بڑھا رکھا ہے۔ بجٹ میں اربوں روپے کے ٹیکسوں کے نفاذ سے ملک کے عوام جو پہلے ہی نان شبینہ کے محتاج ہیں ان کیلئے سانس کی ڈور برقرار رکھنا بھی مشکل ہو جائیگا۔ ان کیلئے دو وقت کی روٹی کمانا ، بچوں کو اسکول بھیجنا۔بسوں اور ٹیکسیوں کے کرائے پورے کرنا ان کیلئے نا ممکن ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے سیاستدانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو مسائل میں گھرا یہ ملک ڈیفالٹ سے دوچار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان اور بیوروکریٹس پٹری سے نیچے اتر گئے ہیں ۔ ملک میں جاری کرپشن اور کمیشن کی ہوا سے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار نیچے گر گیا ہے۔ سیاستدانو ں اور بیوروکریٹس کو ہوا کا رخ سمجھنا چاہئیے ۔ مالی مشکلات سے نکلنے کیلئے ہمیں شاہ خرچیوں ، کروڑوں روپے کی لمبی لمبی گاڑیوں ، بھاری بھرکم کابینہ اور بے انتہا کے سرکاری اخراجات کو کم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کے پاس چھ سات گاڑیاں ، سیکورٹی اہلکار، دفتری اخراجات خزانے پر بوجھ ہیں ۔ انہوں نے اپیل کی کہ وزرا اور بیوروکریسی کو ملکی حالت پر رحم کھاتے ہوئے بے جا اخراجات سے گریز کرنا چاہئیے اور چادر سے باہر پاؤں نہیں نکالنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات پر کٹ لگانے کے علاوہ گریڈ 18 سے اوپر کے سرکاری افسروں کی تنخواہوں میں 10 فیصد۔ وزیروں اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں 50ٖ فیصد کٹ لگانے کے علاوہ غیر ملکی دوروں پر بھی پابندی عائد کر دینی چاہئیے۔ علاوہ ازیں آئندہ بجٹ میں اربوں کھربوں کے اخراجات والے پراجیکٹس کو موخر کیا جائے۔ اور آئندہ بجٹ کو خسارے سے نکالنے کیلئے دیگر ضروری اقداما ت بھی اٹھائے جائیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی ملک کو اندرونی و بیرونی دشمنوں سے محفوظ رکھے اور ملک کو اس بد حالی سے نکالے۔*