وڈھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین کا احتجاج
*خضدار (بی این سی نیوز بلوچستان)وڈھ میں نا معلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کے ورثاء کا لاشیں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاج،کوئٹہ و اندرون بلوچستان سے کراچی جانے اور آنے والی ٹریفک معطل،مسافروں کو شدید پریشانی ومشکلات کا سامناکرنا پڑا۔ڈپٹی کمشنر خضدار اور ڈی آئی جی پولیس قلات رینج کے ورثاء سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرکے رات گئے میتوں کو سپردخاک کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کو خضدار سے 70 کلو میٹر دور وڈھ کے مقام پر نا معلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے گہور خان اور علی احمد ساکنان سراچو موقع پر جاں بحق ہو گئے جس پر ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے لاشوں کے ہمراہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا، اہم قومی شاہراہ کی بندش کی وجہ سے دونوں جانب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، رات بھرہزاروں مسافر جن میں خواتین اور بچوں سمیت مریضوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل تھی کھلے آسمان تلے سردی میں رات گزارنے پر مجبور تھے۔ منگل کوانتظامیہ نے متبادل راستے سے کوئٹہ سے کراچی جانے اور آنے والی ٹریفک بحال کر دی مگر وڈھ میں پھنسی گاڑیوں کو مشتعل افراد جانے نہیں دے رہے تھے۔اس دوران ڈپٹی کمشنر خضدار میجر (ر) محمد الیاس کبزئی،ڈی آئی جی پولیس قلات رینج پرویز خان عمرانی،ایف سی قلات اسکائوٹس کے ونگ کمانڈر اور اسسٹنٹ کمشنر خضدار اقبال کھوسہ نے ورثاء سے مذاکرات کئے ، کامیاب مذاکرات کے بعد مشتعل افراد احتجاج ختم کرکے منتشر ہوگئے ،جبکہ رات گئے مقتولین کو ان کے آبائی علاقہ سراچومیں سپرد خاک کر دیا گیا۔*