BNC OFFICAL WEBSITE

پشتونخوامیپ عوامی حمایت سے استحصالی نظام کا خاتمہ کریگی‘ مختار یوسفزئی

 پشتونخوامیپ عوامی حمایت سے استحصالی نظام کا خاتمہ کریگی‘ مختار یوسفزئی



*سوات (بی این سی نیوز بلوچستان ) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ پشتونخوامیپ کے رہنما اور کارکن عوام کی حمایت اور مدد سے ہر قسم کے ظلم اور استحصالی نظام کا خاتمہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں ضلعی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے سیکرٹری جنرل خورشید کاکاجی، مرکزی ڈپٹی چیئرمین حامد خان، مرکزی سیکرٹری علی حیدر اعوان، مرکزی سیکرٹری شاہ روم خان، صوبائی سیکرٹری اشرف خان ہوتی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات محبوب ایوب ایڈووکیٹ، صوبائی معاون سیکرٹری احمد شاہ، ناظم اور نو منتخب ضلع سیکرٹری نامدار خان ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں علی نامدار خان ایڈووکیٹ کو ضلعی سیکرٹری ،جاوید خان کو ضلعی سینئر معاون سیکرٹری سمیت 17 رکنی ایگزیکٹو کا انتخاب کیا گیا۔ مختار یوسفزئی نے کہا کہ پارٹی کی کامیابی نظریاتی سیاست اور ایک منظم تنظیم کی بدولت ممکن ہے اور پشتونخوامیپ کے کارکنوں نے جس ہمت اور حوصلے کے ساتھ ہر قسم کی وابستگی سے بالا تر ہوکر نظریاتی رشتے کو اہمیت دی وہ قابل تحسین ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ملک اور پشتونخوا وطن میں عوامی مسائل پر بھر پور آواز بلند کی اور اس جدوجہد کی پاداش میں مشکلات اور تکالیف بھی برداشت کیں۔ ہم اپنے عوام کی خدمت کو قومی فریضہ سمجھتے ہیں اور حال اور مستقبل میں بھی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر پشتونخوا وطن کے عوام کو قومی محکومی سے نجات دلانے کی بھر پور جدوجہد اور ہر قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کر ینگے۔ سوات میں سول اتھارٹی کی بحالی،تعلیم اور صحت ودیگر سرکاری عمارتوں کو سیکورٹی اداروں کے قبضے سے واگزاری، موٹروے کو عوامی خواہشات کے مطابق دریا سوات کے کنارے تعمیر ، سوات میں امن وامان کے قیام اور دیگر عوامی مسائل کے حل کیلئے مسلسل جدوجہد کا فریضہ ادا کریں گے۔انہوں نے مریم نواز کی طرف سے ہزارہ صوبے کے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے جنوبی پشتونخوااور خیبر پشتونخوا پر مشتمل سرائیکستان صوبے کے قیام کی بات کرنی چاہئے جو ان اقوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ انہوں نے افغانستان کے متعلق عالمی برادری سےمطالبہ کیا کہ افغانستان کے استقلال کو تسلیم کیا جائے ،بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور طالبان پر زور دیاجائے کہ تمام مسائل کا حل اسی میں ہے کہ فوری طور پر بنیادی انسانی حقوق کا احترام اور ضمانت فراہم کی جائے اور ساتھ ہی ایک وسیع البنیاد حکومت قائم کیا جائے۔*

Post a Comment

أحدث أقدم