مسافر پرندوں کے شکار کیخلاف اقدامات کا نہ ہونا صوبائی حکومت کی نا اہلی ہے،زیرے
*کوئٹہ ()مختلف اضلاع میں جنگلات کی کٹائی، نایاب اور مسافر پرندوں کے شکار کے خلاف اقدامات کا نہ ہونا صوبائی حکومت اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی بےحسی، نااہلی اور اس اہم اور فوری نوعیت کے مسئلے سے چشم پوشی ہے جو انتہائی تشویشناک اور قابل افسوس عمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر ایم پی اے نصراللہ خان زیرے، صوبائی سینئر نائب صدر اللہ نور چیئرمین اور صوبائی نائب صدر قیوم ایڈوکیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بارہا نشاندہی کے باوجود مختلف ضلعوں جس میں زیارت، شیرانی، ژوب، موسی خیل، ہرنائی اور دیگر علاقے شامل ہے میں جنگلات کی بےدریغ کٹائی جاری ہے جبکہ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ زیارت کے مختلف مقامات پر ایف سی کے اہلکار جنگل کی کٹائی جیسے غیر قانونی کام کو روکنے کی بجائے خود اس میں ملوث ہے۔ مہذب دنیا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں لاقانونیت اور ماحول دشمنی کےایسے اقدامات کا تصور ناممکن ہے جبکہ ہمارے ہاں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر سال مارچ اور اپریل کے مہینوں میں سائبیریا اور دیگر جگہوں سے پرندے ہزاروں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے ہمارے علاقوں سے گزرتے ہیں اور یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے لیکن بد قسمتی سے ماحول دشمن افراد ان مہینوں میں سرگرم عمل ہو جاتے ہیں اور مسافر پرندوں کی گزرگاہوں جس میں شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ کے علاقے شامل ہیں کا رخ کرتے ہیں اور غیرقانونی طریقے سے بلخصوص کونج کا بےرحمانہ طریقے سے شکار کرتے ہیں اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔جو قابل تشویش ، ماحول دشمن، عوام دشمن اور قانون دشمن عمل ہے اگریہ غیر قانونی شکار جاری رہا تو قوی اندیشہ ہے کہ یہ پرندے اپنا روٹ تبدیل کر لینگے جو ہمارے علاقے کے ایکو سسٹم کیلئے انتہائی نقصاندہ ہے۔ بیان میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت ، محکمہ جنگلات و جنگلی حیات اور متعلقہ ضلعوں کی انتظامیہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر جنگلات کی کٹائی اور ہر قسم کے جانوروں اور پرندوں بلخصوص کونج کے شکار پر پابندی عائد کریں اور اس غیر قانونی عملیات میں ملوث افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔*