*کفایت شعاری کے نام پر تنخواہوں سے 10فیصد کٹوتی کی تجویز ملازم کش اقدام ہے، مسترد کرتے ہیں حبیب ا
لرحمان مردانزئی*
*کوئٹہ: بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکر گرینڈ الائنس کے مرکزی پریس ریلیز میں کفایت شعاری کے نام پر ملازمین سے دس فیصد کٹوتی کی تجویز کو یکسرمسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کے مارے ہوئے ملازمین سے کٹوتی کرنا انہیں جیتے جی مارنے کے مترادف ہے ۔آئے روز کی مہنگائی اور گیس بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے بعد تنخواہ دار طبقہ پہلے سے سنگین بحران کا شکار ہے چھوٹے ملازمین تو نان شبینہ کے محتاج ہو کر رہ گئے دوسری جانب حکومتی نمائندوں کا پروٹوکول اور شاہ خرچیاں عروج پر ہیں وزراء کی فوج ظفر موج کے لیے "مال مفت دل بے رحم" کا اصول لاگو ہے بیان میں خبردار کیا گیا کہ کفایت شعاری کے نام پر تنخواہ دار طبقے کا معاشی قتل نیں ہونے دیں گے بیان میں کہا گیا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے وزیر اور مشیر کے لئے وسائل اور خزانوں کا منہ کھول دیا جائے دوسری طرف ملازمین کے تنخواہوں سے کٹوتی ہو ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اپنی عیاشیاں اور شاہ خرچیاں کم کرکے حقیقی کفایت شعاری کا مظاہرہ کرے۔بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اپنی کابینہ کا حجم کم کر کے سیاسی بنیادوں پر رکھے گئے کوآرڈینیٹرز کو فی الفور فارغ کیا جائے حکمران طبقہ خلفائے راشدین کا طرز حیات اپنائیں نہ ملازمین پر کفایت شعاری کا بم گرائیں*
