*اسرائیل بیت المقدس شہر کی مذہبی اہمیت کا حامل ہونے کی حقیقت کو تسلیم نہیں کر رہا،مولانا شیرانی*
*کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی قائد مولانا محمد خان شیرانی نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصی میں مسلمانوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اسرائیل بیت المقدس شہر کی دین ابراہیمی کے تینوں شاخوں کیلئے مذہبی اہمیت کا حامل ہونے کی حقیقت کو تسلیم نہیں کر رہا اور وہ عملاً مسجد اقصی میں مسلمان عبادت گزاروں کی آزادانہ ماحول میں عبادت کرنے کے راستے میں رکاوٹیں پیدا کر رہاہے،انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ تیس سال بعد یہ موقع آیا ہے کہ مسیحیوں کی ایسٹر، یہودیوں کی عیدفصح اور مسلمانوں کا ماہِ صیام ایک ہی وقت میں واقع ہورہے ہیں اور اسرائیل نے تیس سال پہلے کی طرح ایک بار پھر اس مقدس مہینے اور مقدس مقام کو مسلمانوں کیلئے ظلم اور تشدد کی علامت بنا دی ہے انہوں نے کہا کہ مسجداقصی میں اسرائیلی فوجیوں کی داخل ہونے کی ممانعت فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان ایک تسلیم شدہ روایت کا حیثیت رکھتاہے مگر اس کے باوجود اسرائیلی فوجی مسجد اقصی میں بوٹوں سمیت داخل ہوگئے ہیں جو کہ نہ صرف اس مقدس مقام کی توہین ہے بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری بھی ہے انہوں نے کہا کہ کہ بیت المقدس شہر کے اوپر سیاسی تسلط الگ سوال ہے مگر مذہبی اعتبار سے یہ شہر دینِ ابراھیمی کے تینوں شاخوں اسلام مسیحیت اور یہودیت میں یکساں اہمیت اور تقدس کا حامل ہے مگر اسرائیل اس حقیقت کو نظر انداز کر کے تجاوز اور ظلم کا مرتکب ہورہاہے۔*