*بلوچستان میں سیاست عوامی خدمت یا کاروبار، چپراسی سے وزارتوں و وزارت اعلیٰ تک کی بولی لگائی جاتی ہے،ڈاکٹر مالک بلوچ*
*ڈیرہ اللہ یار: نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاست عوامی خدمت کی بجائے کاروبار بن چکی اراکین اسمبلی قومی وسائل کی بندر بانٹ سمیت نوکریاں فروخت کرتے ہیں چپراسی کی نوکری سے وزارت اعلیٰ کی کرسی تک نیلام ہو رہی ہے سیاست کو کاروبار بنانے والے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے سیندک ریکوڈک اور گیس کے ذخائر پر اراکین اسمبلی کی بد نیتی عوام کے سامنے عیاں ہو چکی حقیقی عوامی نمائندوں کا راستہ روکا جا رہا ہے ضلع کونسل ہال ڈیرہ اللہ یار میں حاجی نثار احمد کھوسہ کی جانب سے استقبالیہ تقریب اور قابل خان بلیدی کے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سابق سینیٹر کبیر احمد محمد شہی بی ایس او کے مرکزی چیئرمین زبیر بلوچ کامریڈ رفیق احمد کھوسہ، کامریڈ محمد نواز کھوسہ و دیگر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں چپراسی کی نوکری سے وزارتیں اور وزارت اعلیٰ تک کی بولی لگائی جاتی ہو وہاں قومی وسائل پر حق حاکمیت اور عوامی خدمت کا دعویٰ محض ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں اراکین اسمبلی بند کمروں میں کروڑوں روپے کی لین دین سے من پسند وزارتیں لیتے ہیں میری حکومت میں ڈیرہ اللہ یار اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے تبادلے پر نصیرآباد ریجن کے اراکین صوبائی اسمبلی نے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دی تھی جس طرح میں نے اڑھائی سال حکومت چلائی میرے لیے کانٹوں کے سیج سے کم نہیں تھا اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران نصیرآباد میں زرعی یونیورسٹی کے قیام کے لیے کوششیں کیں حکومت جانے کے بعد یہاں کے اراکین اسمبلی نے اس منصوبے کی تکمیل کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا یہی وجہ ہے کہ زرعی علاقہ ہونے کے باوجود نصیرآباد ریجن بلوچستان کے دیگر علاقوں سے زیادہ پسماندہ ہے علاقے کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے جاگیرداروں کے مقابلے میں حقیقی عوامی نمائندوں کو پارلیمنٹ بھیجنا ہوگا عوام کو باشعور کیے بغیر سماج کی بہتری کی توقع نہیں کی جاسکتی نیشنل پارٹی آئندہ حکومت میں نصیرآباد ریجن میں نہری نظام کی بحالی اور تعلیمی میدان میں انقلابی تبدیلی کا پروگرام شامل کر چکی ہے روایتی سیاستدانوں اور جاگیرداروں کا راستہ روکنے کے لیے عوام نیشنل پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیکر کامیاب بنائیں۔*