BNC OFFICAL WEBSITE

جامعہ بلوچستان میں اساتذہ اور ایمپلائز یونین کی ہڑتال 19 ویں روز بھی جاری*

 *جامعہ بلوچستان میں اساتذہ اور ایمپلائز یونین کی ہڑتال 19 ویں روز بھی جاری*



 


*کوئٹہ (بی این سی نیوز)جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان ٹیچرز، آفیسرز اور ایمپلائز ایسوسی ایشن کے جانب سے جامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو درپیش مسائل جس میں مکمل تنخواہوں کی بروقت ادائیگی بشمول اضافہ شدہ 44 فیصد ہاوس ریکوزیشن، اردلی الاونس،یوٹیلٹی الاونس،25 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس، ہاوس بلڈنگ ایڈوانس، ریٹائرڈ اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین کی پینشنز کی بروقت ادائیگی، بائیومیٹرک حاضری، آفیسرز اور ملازمین کے پروموشن، ٹائم سکیل سمیت دیگر درپیش مسائل کے حل کیلئے پچھلے 19 دنوں سے احتجاجی تحریک جاری ہے اور آج رمضان المبارک میں روزے کے باوجود جامعہ بلوچستان کے سینکڑوں اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین نے اپنے جائز حقوق کے زبردست احتجاجی ریلی آڈیٹوریم کے سامنے سے نکالی جو وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں تبدیل ہوئی احتجاجی جلسے سے شاہ علی بگٹی پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نذیر احمد لہڑی، پروفیسر فرید خان اچکزئی، ڈاکٹر عابدہ بلوچ، پروفیسر شوکت ترین، پروفیسر حنیف بازئی، سید محبوب شاھ اور عید محمد نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہاکہ ماہ مقدس میں بھی جامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج پر مجبور کیا ہیں جبکہ مرکزی اور صوبائی حکومت کے مختلف سرکاری اداروں اور جامعات کے ملازمین کو اضافہ شدہ الاونسز پچھلے بجٹ سے دیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ جامعہ کے اعلی انتظامی سربراہان رمضان المبارک کی اس بابرکت مہینے میں برحق ملازمین کی بدعا اور دل آزاری سے بچنے کی خاطر منظور شدہ الاونسز اور جائز مطالبات کی بروقت نوٹیفکیشن جاری کرے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ جامعہ کے اساتذہ کرام،آفیسرز اور ملازمین بروز منگل رمضان مبارک کے تیسرے روزے میں بھی اپنا احتجاج جاری رکھیں گی، دن گیارہ بجے آرٹس بلاک کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی گی اور آخر میں وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیگی اس سلسلے میں تمام اساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین سے اپیل کی کہ وہ بھرپور انداز میں شرکت کریں اور اگر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی جائز مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو تمام امتحانات کا بائیکاٹ،تمام ٹرانسپورٹ بشمول بسیں بند اور دفاتر کی تالا بندی کی جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری جامعہ کے انتظامیہ پر عائد ہوگی۔*

Post a Comment

Previous Post Next Post