*صدارتی نظام کے نفاذ کا کو ئی امکان نظر نہیں آ رہا،مولانا شیرانی*
*حمید آباد:جمعیت علما ء اسلام پا کستان کے مرکزی رہنما ء اور اسلامی نظر یا تی کونسل کے سابق چیئر مین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ ملک بھرکی سیاسی جما عتوں کے رہنما ؤں کو ایک پیج پر آ کر ملک کے مفاد میں فیصلے کرنا پڑیں گے،جمعیت علما اسلام پاکستان کا نام بدلنا اور اسے مو لا نا فضل الرحمٰن کے نا م الاٹ کر نااختلافات کا سبب بنا،جما عت کے نا م تبدیلی کا فیصلہ جمعیت کے آئین سے متصادم تھا اس وجہ سے ہما ری را ہیں جدا ہوئی۔ان خیا لا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈیرہ اللہ یار جمالی ہاؤس آمد کے موقع پر بلوچستان عوامی پارٹی نصیرآباد ڈویژن کے آرگنائزر وسابق صوبائی وزیر میر فائق علی خان جمالی سے ملاقات کے موقع پر میڈیا نما ئندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا۔دونوں رہنما ؤں کے ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر مولانا محمد خان شیرانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک نازک دور سے گزر رہا ہے البتہ صدارتی نظام کے نفاذ کا کو ئی امکان نظر نہیں آ رہا،انہوں نے کہا کہ ملک کے اندردہشتگردی کے واقعات کے پیچھے امریکہ اور بھارت دہشت گردی کے ہا تھ ہیں بھارت اور امریکہ مسلمان ممالک کو توڑنا چاہتے ہیں اس کے لئے مسلمان ممالک میں شیعہ اور سنی کے نا م پر نفرتیں پھیلا کر اور لو گوں کو با ہم دست و گریبا ن کر کے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کی جا رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، انہوں نے کہا کہ اس وقت جب ملک میں مہنگا ئی عروج پر ہے سیاستدان سیاست کی بجا ئے تجا رت کر رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی آ شیر با د کے بغیر یہاں کوئی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتا ہم اس وقت دہری غلامی کے شکار ہیں مولانا فضل الرحمن سے اختلافات موروثیت پر ہیں جمعیت علما اسلام کے نا م میں مولانا فضل الرحمن نے اضافی(ف) ڈال کراسے اپنے نا م الاٹ کیا جو کہ جمعیت علما اسلام پاکستان کے منشور کے خلاف ہے اسی لئے ہما ری را ہیں جدا ہو ئی مو جو دہ حالات کا تقاضا ہے کہ ملک بھر کی سیاسی جما عتوں کے رہنما ء ایک پیج پر آ کر ملک کی مفاد میں کا م کریں۔*