عوامی حلقوں نے اصغر خان ترین اور اختر لانگو کے اسمبلی میں کڈنی سنٹر کے سی ای او کے اقربا پروری پر پردہ ہٹانے پر ان کا شکریہ اد
ا کرتے ہوئے کہا ہے کہ
کڈنی سنٹر(بنوق) کے غیر قانونی سی ای
اوکو فوری ہٹایا جائے۔حکومت سی ای او کڈنی سنٹر کے غیر قانونی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔۔ایک تو یہ سی ای او خود غیر قانونی طور پر سیٹ پر براجمان ہے۔۔ یہ سی ای او گذشتہ پانچ سالوں سے یہاں کڈنی ٹرانسپلاٹیشن کا عمل شہروع نہیں کرو اسکا ،بلوچستان کے مریض اب بھی کڈنی ٹرانسپلاٹیشن کے لئے دوسرے صوبے کا رخ کر رہے ہیں ۔۔تو یہاں کے سی ای او اور دوسرے ڈاکٹروں کو پانچ سے چھ لاکھ تنخواہ کس بات کا مل رہا،،جو کام سول ،بی ایم سی اور شیخ زاید کے ڈاکٹرز کر رہے ۔یہ بھی وہی کر رہے۔۔دوسری طرف مختلف ضلعوں اور کوئٹہ کے ہسپتالوں سے من پسند لوگوں کو یہاں غیر قانونی طور پر اٹیچمنٹ پر رکھ کر پانچ سے چھ لاکھ تنخواہ دے رہا۔
لیکن وہاں کے چھوٹے درجے کے کنٹریکٹ ملازمین کو نوکریوں سے نکال رہا ۔
واضح رہے یہ سی ای او اپنا تین سال
سے زائد عرصہ مکمل کر چکا ،اس پر گھپلوں کے چارجز ہیں۔۔لہذا ان کو اس ادارے کی سربراہی سے نکال کر اس کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔او