*طلباء نے کمشنر کوئٹہ کے دفترکے سامنے دھرنا دے دیا، مذاکرات کے بعد حکومت نے ایف آئی آر واپس لے لی گئی*
*کوئٹہ:ملک کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے طریقہ کار کے حوالے سے احتجاج کے دوران گرفتار طلبا کے خلاف درج ایف ائی آر واپس لینے کے لئے طلبا نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے دفتر کے سامنے دھرنا دے دیا،رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ اور طلبا کے وفد کے ایڈیشنل کمشنر سے مذاکرت ایف آئی آر واپس لے لی گئی تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے خواہشمند طلبا پچھلے کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں تین روز قبل ریڈروز میں احتجاج کرنے والے 75طلبا کو پولیس نے حراست میں لیا تھا جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے گرفتار طلباء کی ضما نت منظور کر تے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تاہم طلبا کا موقف تھا کہ اس حوالے سے ایف آئی آر واپس لی جائے،گرفتار طلبا کے ساتھیوں نے انسکمب روڈ پر ڈپٹی کمشنر افس کی سامنے جمع ہوکر احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا ان طلبا سے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے رکن اسمبلی ثنا بلوچ نے طلبا کے وفد کے ساتھ ایڈیشنل کمشنر یاسر بازئی سے مذاکرت کئے ایڈیشنل کمشنر یاسر بازئی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے طلبا کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لی گئی ہے طلبا کی رہائی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا۔دریں اثناء حکومت بلوچستان نے طلباء کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لی ہے ہفتہ کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور ارشد مجید کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق حکومت بلوچستان نے سی آر پی سی کی شق 494اور بلوچستان پراسیکویشن سروس ایکٹ 2003کی شق10(c)کے تحت کوئٹہ کے سول لائن تھانہ میں بالاچ سمیت دیگر طلباء کے خلاف درج ایف آئی آر نمبر 167/2021واپس لے لی گئی ہے*