BNC OFFICAL WEBSITE

سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور دیگر عملے کی کسی غفلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا ،چیف سیکرٹری

 سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور دیگر عملے کی کسی غفلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا ،چیف سیکرٹری



*کوئٹہ: عوام کی خدمت کرنا ہمارا اولین مقصد ہے جس کے لئے ہر وقت کوشاں ہیں اور صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے سرکاری آفیسران کو چاہئیے کہ عوام کے مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنے کے لیے دن رات کام کریں ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے سیکرٹریز کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو روشن علی شیخ، سیکرٹری لاء عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری پراسیکیوشن غلام علی بلوچ ، چیئرمین سی ایم آئی ٹی عبدالرحمن بزدار سمیت تمام سیکرٹریز جبکہ ڈویڑنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کی پروجیکشن، پی ایس ڈی پی آٹومیشن ، ریسٹ ہاؤسز کی آؤٹ سورسنگ، ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی، خالی آسامیوں کو میرٹ پر پر کرنا، پرفارمینس ایویلوایشن رپورٹ کی آٹو میشن، یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری صحت صالح ناصر نے اجلاس کو محکمانہ امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہسپتالوں میں فرائض سے غفلت کے مرتکب 6 ڈاکٹروں کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے اور57 ڈاکٹروں کے خلاف انضباطی کاروائی شروع کی گئی ہے جبکہ سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے کی بجا? نجی پریکٹس کرنے والے40 ڈاکٹروں کو شو کاز نوٹس جاری کی? گئے ہیں۔ انہوں نے پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کے حوالے سے پالیسی کا مسودہ پیش کیا جس کے مطابق پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کے لی? اپنے علاقوں میں کم ازکم تین سال تعیناتی لازم ہو گی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صحت کی خدمات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا? گا اور فرائض کی ادائیگی میں غفلت کے مرتکب ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کاروائی جاری رکھی جانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں پیتھالوجی لیبارٹریز کو آؤٹ سورس کرنے اور نجی شعبے اور معروف تنظیموں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں نجی شعبے کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ یہ زیادہ موثر ہے اور بہتر خدمات فراہم کرتا ہے۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈپٹی کمشنرز نے پرائس کنٹرول کمیٹیز کے اجلاس منعقد کئے ہیں اور اشیاء￿ ضروریہ کی متعین کی گئی قیمتوں پر فروخت کیلیے اقدامات کررہے ہیں رواں ماں 317 افراد گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی کے سجرم میں گرفتار ہوئے ہیں جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ان پہ 860,000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ قیمتوں کو اعتدال پر لانے کے لیے اب تک 4177 معائنہ کارروائیاں عمل میں لائی گئی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ خود ساختہ مہنگائی اور ذخیراندوزی کرنے والے سماج دشمن عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے عوام کو اشیاء￿ ضروریہ کی سرکاری نرخوں پر فراہمی یقینی بنانا انتظامیہ کی ذمہ داری جبکہ عوام کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے سرکاری نرخ نامے کا نفاذ یقینی بنانے کے لیے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی۔ انہوں نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز جاری کارروائیوں پر ڈپٹی کمشنرز کے کردار کو سراہا اور اس امید کا بھی اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں بھی ایسے ہی اقدامات جاری رکھیں گے تاکہ تمام اشیاء￿ ضروریہ عوام کو سرکاری نرخ پہ ملتی رہیں سیکرٹری اطلاعات محمد حمزہ شفقات نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام ڈیپارٹمنٹس اپنا فوکل پرسن تعینات کریں تاکہ ترقیاتی منصوبوں اور گڈ گورننس کی تشہیر بہتر طور پر ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی درخواست پر گوگل نے 100 نوجوانوں کو اسکالرشپ دینے کی منظوری دی ہے۔*

Post a Comment

أحدث أقدم