BNC OFFICAL WEBSITE

 مادری زبان میں تعلیم کا حصول ہر انسان کا بنیادی حق ہے عنایت کاکڑ*

 *مادری زبان میں تعلیم کا حصول ہر انسان کا بنیادی حق ہے عنایت کاکڑ*



*کوئٹہ: عالمی یوم مادری زبان کے حوالے سے کچھ گزارشات پیش کرتے ہوئے یہ کہنا چاہوں گا کہ مادری زبان انسانی شناخت، تشخص اور کردار سازی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ ہر وہ زبان جس میں لٹریچر تخلیق پا سکتا ہو، ترسیل علم کے لئے بہترین مانی جاتی ہے۔ جب کہ لٹریچر (ادب) کا تعلق بھی مادری زبان سے ہی ہوتا ہے۔ لہذا ماہرینِ لسانیات و ماہرین تعلیم کی رائے ہے کہ ذریعہ تعلیم کے لئے مادری زبان سے بہتر کوئی زبان نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترقّی یافتہ دنیا میں زیادہ تر ممالک میں تعلیم مادری زبانوں میں دی جاتی ہے۔ چین میں چینی زبان، جاپان میں جاپانی زبان، جرمنی میں جرمن زبان، فرانس میں فرانسیسی زبان ، انگلینڈ، امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا وغیرہ میں انگریزی زبان میں تعلیم دی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے مطابق بچوں کی ابتدائی تعلیم کے لیئے سب سے موثّر زبان، مادری زبان ہے۔ مادری زبان میں تعلیم سے بچوں کی تحقیقی اور تخلیقی صلاحتیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔مادری زبان میں تعلیم دئے جانے میں ایک آسانی یہ ہوتی ہے کہ بچّے کے پاس اپنی زبان کے علم کا ایک ذخیرہ پہلے سے موجود ہوتا ہے اس لیےدورانِ تعلیم بوریت کی بجائے بچّہ خوشی محسوس کرتا ہے۔ مادری زبان میں تعلیم سے بچّوں کے ذہن پر کم بوجھ پڑتا ہے اور بچوں کے سکول چھوڑ نے کی شرح میں بھی حیرت انگیز کمی دیکھنے میں آتی ہے۔ مادر ی زبان میں تعلیم کے بارے میں عالمی ادارہ یونیسکو کا کہنا ہے کہ برسوں کی تحقیق نے یہ ثابت کیا کہ جو بچے اپنی مادری زبان سے تعلیم کی ابتدا کرتے ہیں شروع سے ہی ان کی کارکردگی مثالی اور بہتر ہوتی ہے۔ ان کی یہ اچھی کارکردگی مسلسل قائم رہتی ہے بہ نسبت ان بچوں کے جو اپنی تعلیم ایک نئی زبان سے شروع کرتے ہیں"۔اس نتیجہ پر ہر جگہ عمل ہو رہا ہے مگر ہم اب بھی ایسی حکومتوں کے بارے میں سنتے ہیں جو چھوٹے بچوں پر اجنبی زبان تھوپنے پر اسرار کرتے ہیں۔ مادری زبانوں کو ذریعہ تعلیم فراہم کرنے سے بچوں کو چیزیں سمجھنے، جانچنے اور پرکھنے میں آسانی ہوگی جس سے ان کے قیمتی وقت، توانائی اور پیسہ کا ضیاع بھی نہیں ہوگا. انہوں نے تمام اہل علم و دانش پر زور دیا کہ وہ دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں میں قیمتی علمی و سائنسی مواد کو اپنی اپنی مادری زبانوں میں ترجمہ کرائیں تاکہ نئی نسل کے اذہان کو پل پل بدلتی دنیا کی جدید تحقیق و تخلیق سے روشن کرنے کی راہ ہموار ہو سکیں. انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے مادری زبانوں کو نصاب کا حصہ بنانے کا دانشمندانہ فیصلہ کیا۔*

Post a Comment

Previous Post Next Post