ماہی گیروں کو مزدور کا درجہ دینے کے بعد مسائل بہتر انداز میں حل ہونگے ،سیکرٹری فشریز۔
*اوتھل: سیکرٹری فشریز بلوچستان کاظم حسین جتوئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ماہی گیروں کو مزدور کا درجہ دے دیا ہے اور اب ان کے مسائل زیادہ سے زیادہ حل ہوں گے اور حکومت ہر ممکن ان کے ساتھ تعاون کریگی وزیراعلیٰ بلوچستان نے ماہی گیروں کیلئے ہیلتھ کارڈ کا بھی اجرا کردیا ہے اور ماہی گیروں کا اب سرکاری سطح پر کسی بھی پرائیویٹ ہسپتال سے مفت علاج و معالجہ ہوسکے گا جبکہ بلوچستان حکومت نے لسبیلہ کے ساحلی علاقے ڈام میں فشرمین کالونی کی بھی منظوری دی ہے جس کیلئے زمین بھی جلد الاٹ ہوگی فشرمین کالونی میں ماہی گیروں کو 120 گز کا پلاٹ مل سکے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز فیکلٹی آف میرین سائنسز لومز لسبیلہ اور ساوتھ چائنہ کے اشتراک سے ساحلی علاقے ڈام میں سمندر کنارے مینگروز کی پلانٹیشن کی افتتاحی تقریب میں ماہی گہروں اور لسبیلہ یونیورسٹی کے افسران طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کسی دور میں لسبیلہ کے ماہی گیر بدحال تھے اور مینگروز کی کٹائی سمیت ان کو مختلف مشکلات کا سامنا تھا لیکن اب لسبیلہ سمیت پورے بلوچستان کے ماہی گیروں کیلئے خوشحالی کا دور شروع ہوگیا ہے ۔ اور وائرنیٹ کو بھی ایک محدود ایریا فراہم کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ مجھے صرف تین ماہ ہوئے ہیں لیکن ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کیلئے بے شمار اقدامات اٹھائے ہیں اور مزید بھی اٹھائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ڈام جیٹی تاحال نامکمل ہے لیکن انشا اللہ اب دوبارہ سائیڈ کا وزٹ کرکے ماہی گہروں کی مشاورت سے جیٹی کو بنایا جائیگا تاکہ ماہی گیروں کیلئے آسانی ہوسکے انہوں نے کہا کہ مینگروز کا درخت مچھلیوں کی پیدوار کیلئے ایک نرسری ہے اور مینگروز کی وجہ سے ساحلی پٹی سونامی طوفان اور سمندری کٹاو سے محفوظ رہ سکتی ہے انہوں نے کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی بہتر انداز میں فشرمین کے مسائل کو حل کررہی ہے اور انہیں آگاہی بھی دی جارہی ہے اور فشریز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یونیورسٹی کے ساتھ فشریز کے حوالے سے مختلف معاہدے بھی کیئے ہیں انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کی کمائی کے صرف چند ماہ کا سیزن ہوتا ہے اور اس کے بعد چند ماہ ماہی گیروں کیلئے انتہائی مشکل ثابت ہوتے ہیں۔ لیکن اس حوالے سے بھی وزیراعلی بلوچستان اور چیف سیکریٹری سے بات چیت کرکے ان کیلئے ایک بہتر پلان تشکیل دیں گے تاکہ وہ اپنا گزر بسر اچھے طریقے سے کرسکیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ماہی گیروں کیلئے فلاح و بہبود کیلئے موثر اقدامات اٹھائے ہیں اور مزید کوشاں ہے اور ہم کسی بھی حال میں ماہی گیروں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ماہی گیروں کے جائز و بنیادی مسائل کے حل کیلئے ہمارے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کے ماہی گیروں کیلئے بھی رہائشی کالونی بنائی جائیگی اور اس حوالے سے باقاعدہ اراضی کیلئے سروے کا بھی عمل شروع کیا جائیگا۔*